2019 میں اسلحے کی عالمی تجارت میں 8.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق دنیا میں جنگی اسلحہ تیار کرنے والی 25 بڑی کمپنیوں کی فروخت کا حجم 361 ارب ڈالر رہا۔
اسلحہ فروخت کرنے والی کمپنیوں میں امریکہ کی پانچ بڑی کمپنیاں سرفہرست رہیں۔ ان میں لاک ہیڈ مارٹن، بوئنگ، نارتھ روپ گرومن، رے تھیون اور جنرل ڈائنامکس شامل ہیں۔
اسلحے کی عالمی تجارت میں ان پانچ کمپنیوں کا شیئرز 61 فیصد رہا اور مجموعی طور پر ان کمپنیوں نے 166 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کیا۔
اسلحے کی فروخت میں امریکہ کے بعد چین دوسرے نمبر پر رہا۔ چین کی چار کمپنیوں ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن، چائنا الیکٹرونکس ٹیکنالوجی گروپ کارپوریشن اور چائنا نارتھ انڈسٹریز گروپ کاروپوریشن کا عالمی تجارت میں شیئر 16 فیصد رہا۔ چین کی چاروں کمپنیوں کی سالانہ فروخت کے حجم میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا۔
پہلی بار مشرق وسطیٰ کی ایج کمپنی نے دنیا کی ٹاپ 25 کمپنیوں میں جگہ بنائی۔ یہ کمپنی 25 چھوٹی کمپنیوں کو ملا کر بنائی گئی اور دنیا میں اسلحہ فروخت کرنے والی ٹاپ 25 کمپنیوں میں اس کا نمبر 22 واں رہا۔
روس کی دو کمپنیوں الماز انتے اور یونائیٹڈ شپ بلڈنگ کی فروخت کے حجم میں نمایاں کمی آئی اور دونوں کمپنیاں 2019 میں صرف 63 کروڑ ڈالر کا اسلحہ ہی فروخت کر پائیں۔ فرانس کی دسالٹ ایوی ایشن گروپ کی فروخت کے حجم میں 105 فیصد اضافہ ہوا۔