ترکی اور آذربائیجان کی حزب اختلاف اور حزب اقتدار کی سیاسی جماعتوں نے دونوں ملکوں کی مشترکہ یونین “ترکِک اسٹیٹس” بنانے کی کوششیں تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دارالحکومت باکو کی آزادی کی 102 ویں تقریب کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں آرمینیا اور بالشویک سے آزادی حاصل کرنے کے لئے ترک فوج کے نوری پاشا اور دیگر حریت پسندوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں سوک سولیڈیریٹی پارٹی (وی ایچ پی) اور دیگر سیاسی جماعتوں کا ایک مشترکہ اجلاس ہوا جس میں ترکی کی حزب اختلاف کی سیاسی جماعت گُڈ پارٹی کی میرال اکینزر نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں یورپین یونین کی طرز پر ترکی اور آذربائیجان کی ایک یونین بنانے کا مطالبہ کیا گیا جس میں بنیادی نقطہ “دو ریاستیں ایک قوم” ہے۔
آذربائیجان کی وی ایچ پی پارٹی کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ صابر رستم خانلی نے کہا کہ عالمی سیاسی صورتحال پر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ دنیا اب نئے سرے سے تقسیم ہو رہی ہے اور دنیا کا ایک نیا سیاسی نقشہ ابھر کر سامنے آ رہا ہے۔
صابر رستم نے کہا کہ نظریاتی تصورات کے خواب بچانے کی ضرورت ہے۔ گو کہ اب مواقع بہت وسیع ہیں لیکن موجودہ عالمی سیاسی صورتحال کے باعث پیچیدگیاں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیدھا راستہ اختیار کرنے اور نئی غلطیوں سے بچنے کے لئے ماضی کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ترکی اور آذربائیجان کی دو ریاستوں ایک قوم کے نظریئے کے تحت “ترکِک یونیتی” بنانے کا مطالبہ کیا۔
ترک گڈ پارٹی کی میرال اکینزر نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے ساتھ دیا اور حمایت کی۔ دونوں ملکوں کے سیاسی اتحاد سے دونوں ملک مزید مضبوط ہوں گے۔
اجلاس میں شریک دونوں ملکوں کی سیاسی جماعتوں نے فوجی اتحاد اور معاشی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا۔