
جمعرات کو اقوام متحدہ کی مہاجر ایجنسی نے کہا ہے کہ 2019 کے آخر تک 79.5 ملین افراد بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ ترکی میں سب سے زیادہ تعداد میں لوگوں کو گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مہاجرین کے لئے ہائی کمشنر فلپپو گرانڈی نے ایجنسی کی عالمی رجحانات کی رپورٹ کا اعلان کرتے ہوئے جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ یو این ایچ سی آر نے مجموعی طور پر اس سے زیادہ اضافہ نہیں دیکھا ہے۔
یہ اعداد و شمار این ایچ سی کے اب تک کے اعدادو شمار میں سب سے زیادہ ہیں جو بہت غورو فکر کے حامل ہیں۔
گرینڈی کا کہنا تھا کہ پہلی بار دنیا کی تقریبا 1 فیصد آبادی متاثر ہوئی ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوئی
ترکی نے سرحد پار سے بے گھر ہونے والے سب سے زیادہ لوگوں کی میزبانی کی ہے جن میں بیشتر شامی مہاجرین کی تعداد 92 فیصد تک تھی۔ کولمبیا نے اس کے بعد وینزویلا میں تقریبا 1.8 ملین بے گھر ہونے والوں کی مدد کی۔ جرمنی میں تیسری سب سے بڑی تعداد ، تقریبا 1.5 ملین تھی۔
چوتھے اور پانچویں نمبر پر پاکستان اور یوگنڈا کی میزبانی ہے۔
عالمی یوم پناہ گزین سے دو دن قبل جاری کی جانے والی اس رپورٹ میں مہاجرین کے خاتمے کے امکانات کو بھی نوٹ کیا گیا ہے ۔