ترکی میں سنہ 2019 میں مقامی طور پر 14.5 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس استعمال کی گئی۔ اب تک ترکی روس اور آذربائیجان سے گیس خریدتا آ رہا ہے گزشتہ سال ترکی نے گیس کی درامد پر 41 بلین ڈالرز خرچ کیے جو کہ ترکی کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کے لیے کسی دھکچے سے کم نہیں ۔ ترکی مقامی طور پر صرف ایک فیصد قدرتی گیس پیدا کرتا ہے اور اپنی گیس کی ضروریات دوسرے ملکوں سے درامد شدہ گیس سے پوری کرتا ہے۔
بخیرہ اسود میں گیس کے ذخائر ملنے کا مطلب ہے کہ ترکی کو اپنی گیس کی ضروریات کے لیے کسی کا منہ نہیں دیکھنا پڑے گا بلکہ گیس کی درامد پر خرچ ہونے کڑوروں ڈالزر کی بھی بچت ہو گی جس سے نہ صرف ترکی کی معیشت مستحکم ہو گی بلکہ گیس کی برامد سے زرمبادلہ بھی آئے گا۔
تجزیے کے مطابق ترکی کو آف شور کنواں بنانے میں تقریبا 5 سے 6 سال کا عرصہ لگ سکتا ہیں لیکن ترک پالیسی ساز اب بھی ان ذخائر کو بارگین کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔
کئی دہائیوں تک ترکی گیس اور توانائی کے لیے درآمد پر انحصار کرتا رہا ہے کیونکہ پالیسی بنانے والوں اور نجی شعبے کا یہ خیال تھا کہ ہائیڈرو کاربن ذخائر کے لئے ملک کی ارضیات موضوع نہیں ہیں۔
لیکن خطے کے دوسرے مملک مثلا اسرائیل کی جانب سے مشرقی بحیرہ روم میں کا میاب دریافتوں نے انقرہ کو بھی اپنی کوششوں کو تیز کرنے پر مجبور کردیا۔ اور 2017 میں ترکی کی نئی پالیسی کے تحت اپنے علاقائی پانی میں تلاش کے لیے بھوکمپیی اور ڈرلینگ شپس خریدیں۔