turky-urdu-logo

ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس سے بچاو کے لیے نئی ہدایات جاری کر دیں

عالمی ادارہ صحت نے جمعہ کو کورونا وائرس کے دوران چہرے کے ماسک کے بارے میں اپنے ہدایات کو تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ ماسک ان جگہوں پر پہننا چاہئے جہاں وائرس پھیلاو زیادہ ہے اور معاشرتی دوری برقرار رکھنا ممکن نا ہو۔

چین میں دسمبر میں اس وائرس کے آغاز سے ہی ماسک کا استعمال ایک متنازعہ موضوع رہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا  کہ بدلتے ہوئے شواہد کی روشنی میں ، ڈبلیو ایچ او کا مشورہ ہے کہ حکومتوں کو  لوگوں کو ماسک پہننے کی ترغیب دینی چاہئے جہاں بڑے پیمانے پر ٹرانسمیشن موجود ہے اور جسمانی دوری مشکل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی سطح پر وائرس پھیلنے والے علاقوں میں ہمارا مشورہ ہے کہ 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد یا پہلے سے کسی بیماری میں مبتلا  افراد طبی ماسک  ضرور پہنں  جہاں جسمانی دوری ممکن نا ہو۔

لیکن اقوام متحدہ کی ہیلتھ ایجنسی نے زور دے کر کہا کہ صرف چہرے کے ماسک ہی کوویڈ ۔19 سے آپ کی حفاظت نہیں کریں گے اور وائرس میں مبتلا افراد کو گھروں سے باہر نہیں نکلنا چائیے اگر ان کے لیے بہت ضروری نہ ہو۔

ڈبلیو ایچ او نے اپنی ہدایات برقرار رکھتے ہوئے کہا وہ افراد جن میں کوویڈ ۔19 کی کوئی علامات ہیں انہیں گھر میں ہی رہنا چاہئے اور اگر ان کو یا ان کے اردگرد والے افراد کے لئے گھر چھوڑنا قطعی ضروری ہے تو انہیں ماسک پہننا چاہئے۔

علاوہ ازیں گھر میں کسی متاثرہ شخص کی دیکھ بھال کرنے والوں کو ایک ہی کمرے میں رہتے ہوئے میڈیکل ماسک پہننا ضروری ہے۔ مشتبہ یا تصدیق شدہ کوویڈ 19 مریضوں سے نمٹنے کے دوران ہیلتھ ورکرز کو  ماسک کے علاوہ حفاظتی کٹ پہننا بھی ضروری ہے۔

لیکن حالیہ ہیلتھ ورکرز کے وائرس سے متاثر ہونے کی خبروں کے بعد  ڈبلیو ایچ او نے  تجویز کی ہے کہ وسیع پیمانے پر وائرس کی منتقلی والے علاقوں میں تمام ہیلتھ ورکرز کت لیے ماسک لازم قرار دیا گیا ہے خواہ وہ وائرس سے متاثرہ مریض کا ٰعلاج کر رہے ہیں یا نہیں۔  

Read Previous

مشرقی ترکی میں 5 ایم شدت کا زلزلہ

Read Next

شمالی افریقہ میں القاعدہ کا رہنما فرانسیسی فوج کے حملے میں ہلاک

Leave a Reply