
فرانسیسی وزیر دفاع فلورنس پارلے نے کہا ہے کہ شمالی افریقہ میں القاعدہ کا سربراہ عبدالمالک داؤدخیل ایک جھڑپ کے دوران ہلاک ہو گیا ہے۔ مالی میں ہونے والے ایک حملے میں فرانسیسی فوجیوں نے داعش کے ایک کمانڈر کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
فرانسیسی وزیر دفاع کے مطابق مئی اور جون میں شمالی افریقہ کے ملک مالی میں دہشت گردوں کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں دہشت گردوں کا بہت زیادہ جانی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ دہشت گردوں کا پیچھا کر رہے ہیں اور انہیں کسی صورت دوبارہ منظم ہونے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔
عبدالمالک داؤد خیل شمالی افریقہ میں مختلف دہشت گرد گروپوں کے ساتھ مل کر یہاں تخریب کاری اور دہشت گردی کے وارداتیں کر رہا تھا۔ وہ القاعدہ کی ساحل تنظیم اور جماعت نصرت الاسلام مسلمین کی بھی قیادت کر رہا تھا۔
فرانسیسی وزیر دفاع مس پارے کے مطابق داعش کے گرفتار دہشت گرد محمد مرابت بھی ایک جہادی تنظیم کے ذریعے علاقے میں دہشت گردی کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ اسے 19 مئی کو مالی سے گرفتار کیا گیا۔
عبدالمالک داؤد خیل نے افغانستان میں سوویت فوج کے خلاف جنگ میں حصہ لیا تھا۔ وہ عراق میں عبدالمصاب الزرقاوی کا قریبی دست راست بھی تھا۔