
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں صدر کا عہدہ وولکان بوزکر نے سنبھال لیا ہے۔
جنرل اسمبلی میں منعقدہ ایک تقریب میں اسمبلی کے 74 ویں صدر تیجانی محمد بانڈ نے یہ فرائض بوزکر کو سونپے۔
وولکان بوزکر نے بعد ازاں اپنے خطاب میں کہا کہ کووڈ -19 کی وبا نے جنرل اسمبلی کے تمام منصوبوں کا رخ تبدیل کر دیا ہے، آج منہ پر پہنے ماسکوں سے دنیا کو یہ باور ہورہا ہے کہ ہم کس قسم کے خطرات اور مسائل سے دوچار ہیں اور جن کے حل کےلیے پوری دنیا ایک ہی کشتی میں سوار نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ عالمی وبا ایک کثیر الطرفہ نظام پر اعتراضات کے برعکس یک طرفہ اقدامات کو جائز قرار دینے سمیت عالمی نظام کو لاغر بنانے کےلیے ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کی جا رہی ہے، دور حاضر میں ایک عالمی نظام اور اس سے وابستہ تنظیموں کا وجود تنقید کی زد میں ہے جن سے غلط نتائج سامنےآنے کا امکان پیدا ہوا ہے۔
بوزکر نے مزید کہا کہ یہ وبا ایک عالمی بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے جس کے خلاف ہمیں یک جہتی ،مشترکہ تعاون اور عالمی اداروں پر اعتماد بحال رکھنے کی ضرورت ہے، اس وبا سے کوئی بھی ملک تنہا نہیں لڑ سکتا،سماجی فاصلہ اس سلسلے میں عالمی سطح پر وبا کا مداوا نہیں اور نہ ہی یک طرفہ اقدامات اسے ختم کرنے میں معاون ہونگے بلکہ اس پر کجا دنیا کو اس کے اہداف سے دور کر دیں گے لہذا ہمارا یہ فرض بنتا ہے کہ اقوام متحدہ کے سائے میں کثیر الطرفہ تعاون اورعالمی اداروں پر دنیا کے اعتماد کو مزید بہتر بنانے میں اپنی ذمے داری پوری کریں ۔
واضح رہے کہ وولکان بوزکر ستمبر سن 2021 تک اس عہدے پر متعین رہیں گے۔