turky-urdu-logo

سعودی ولی عہد کے زیر سرپرستی چلنے والے رائل گارڈز پر پابندی کا امریکی مطالبہ

امریکہ نے سعودی عرب سے کہا ہے کہ وہ اپنے رائل گارڈز پر پابندی عائد کرے جو صرف ولی عہد محمد بن سلمان کو جواب دہ ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کی سرپرستی میں چلنے والے رائل گارڈز نے 2018 میں واشنگٹن پوسٹ کے سعودی نژاد صحافی جمال خشوگی کو انقرہ میں قتل کیا تھا۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پہلی بار سعودی عرب کو کی جانے والی سفارتی ٹیلی فون کال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جمال خشوگی کو قتل کرنے کے 15 رکنی اسکواڈ میں سے 7 ممبرز رائل گارڈز سے تعلق رکھتے ہیں۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ سعودی رائل گارڈ کے ایک یونٹ ریپڈ انٹروینشن فورس کو بخوبی جانتا ہے جو جمال خشوگی کے قتل کیس میں براہ راست ملوث ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سعودی رائل گارڈز کے اس یونٹ کو اپنے سیاسی مخالفین اور ناقدین کو قتل کروانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

امریکہ نے سعودی عرب سے کہا ہے کہ وہ سعودی رائل گارڈز کو ختم کرے اور اداراتی اصلاحات کے ذریعے گروپ کے آپریشنز اور سرگرمیوں کو مانیٹر کرے۔

واضح رہے کہ سعودی رائل گارڈز ولی عہد محمد بن سلمان کے ذاتی محافظ کی خدمات بھی انجام دیتے ہیں۔

اس وقت امریکی صدر بائیڈن پر سخت تنقید کی جا رہی ہے کہ انہوں نے صرف سعودی رائل گارڈز پر پابندی عائد کرنے اور سعودی عرب کے ایک سابق انٹلی جنس افسر کو بلیک لسٹ کرنے پر ہی اکتفا کیا ہے جبکہ اس قتل کے مرکزی کردار ولی عہد محمد بن سلمان پر کسی طرح کی پابندی عائد نہیں کی ہے۔

میڈیا کی بڑھتی ہوئی تنقید پر وہائٹ ہاؤس نے موقف جاری کیا ہے کہ امریکہ ایسے کسی بھی ملک کے سربراہ پر پابندی عائد نہیں کر سکتا جس کے ساتھ اس کے سفارتی تعلقات ہیں۔

Read Previous

صدر ایردوان پر دباؤ بڑھانے کے لئے امریکہ کی نئی چال، انسانی حقوق پر تشویش

Read Next

پی ایس ایل 6: کورونا وائرس کا خطرہ منڈلانے لگا

Leave a Reply