turky-urdu-logo

شام کے معاملات سے دُور رہو، امریکہ کی متحدہ عرب امارات کو وارننگ

امریکہ نے متحدہ عرب امارات سے کہا ہے کہ وہ شام کے معاملات سے دُور رہے اور صدر بشارالاسد کے ساتھ تعلقات بنانے سے باز رہے۔

شام میں امریکہ کے خصوصی سفیر جیمز جیفری نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے شامی صدر بشارالاسد سے قریبی تعلقات پر یو اے ای کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جیمز جیفرے نے کہا کہ "کائزر ایکٹ” کے تحت امریکہ یو اے ای پر پابندیاں عائد کر سکتا ہے۔

امریکی کانگریس نے "کائزر ایکٹ” کی منظوری دی ہے جس کے تحت کسی بھی ملک یا کمپنی یا فرد کو شامی صدر بشارالاسد کے ساتھ کسی بھی قسم کے تجارتی یا کاروباری تعلقات قائم نہیں کئے جا سکتے۔ نہ ہی شام کی بشارالاسد حکومت کو کسی طرح کی ٹیکنالوجی یا سروسز دی جا سکتی ہیں۔

یو اے ای کی طرف سے دمشق میں سفارتخانہ کھولنے کی کوششوں پر جیمز جیفرے نے کہا کہ یو اے ای ایک خود مختار ملک ہے وہ اس طرح کے فیصلے کرنے میں آزاد ہے لیکن امریکہ نے واضح کر دیا ہے کہ یہ ایک بُرا آئیڈیا ہے۔

جمیز جیفری کے مطابق یو اے ای کی طرف سے سفارتخانہ کھولنے سے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے فیصلوں کو نقصان پہنچے گا اور شام میں جاری تنازعات اور کشیدگی کو کم کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات اپنا اثر کھو دیں گے۔ اس فیصلے سے پورے خطے کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔ امریکی سفیر نے واضح کیا کہ کسی بھی ملک یا کمپنی کا شام کی بشارالاسد حکومت کے ساتھ کاروبار کرنے کا فیصلہ امریکی پابندیوں کی صورت میں سامنے آئے گا۔

دو دنوں میں امریکہ کی طرف سے یو اے ای کو یہ دوسری بار بآور کرایا گیا ہے کہ وہ شام کے معاملات سے اپنے آپ کو الگ رکھے کیونکہ کائزر ایکٹ پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔ اب تک 39 شخصیات اور کاروباری اداروں کو شام کی حکومت کے ساتھ کاروبار کرنے پر پابندیاں لگا دی گئی ہیں۔

امریکی کانگریس نے کائزر ایکٹ کے تحت شامی صدر بشارالاسد اور ان کی اہلیہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے کاروباری اور تجارتی معاملات پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ اگر کوئی ملک یا ادارہ اس ایکٹ کی خلاف ورزی کرے گا تو امریکہ اس پر سفری پابندیوں کے ساتھ ساتھ مالی پابندیاں بھی عائد کرے گا۔

Read Previous

یو اے ای: شہزادی ایند کی بھارت میں بڑھتے اسلاموفوبیا پر شدید تنقید

Read Next

لیبیا کی فوج سِرتے میں تُرک فوج کی مدد سے بڑی کارروائی کیلئے تیار

Leave a Reply