
امریکہ نے امید ظاہر کی ہے کہ بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کی بحالی پر ترک صدر ایردوان کی روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ہونے والی آئندہ بات چیت کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنی پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ صدر ایردوان نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ وہ صدر پیوٹن کے ساتھ بحیرہ اسود کے گرین انیشیٹو میں دوبارہ شامل ہونے پر زور دینے کے لیے مزید بات چیت کرنے کے خواہاں ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ انکی بات چیت سے کچھ کامیابی ملے گی۔
ملر نے کہا کہ "کوئی کامل حل نہیں ہے” جو یوکرین کو اتنی ہی مقدار میں اناج بھیجنے کی اجازت دے گا جیسا کہ اس نے بلیک سی گرین انیشیٹو کے تحت کیا تھا جب تک کہ سمندری راستے دوبارہ نہ کھولے جائیں۔
گزشتہ ہفتے روس نے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے سے یہ کہتے ہوئے دستبرداری اختیار کی تھی کہ معاہدے کے روسی حصے پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔
اس معاہدے پر ابتدائی طور پر ترکیہ، اقوام متحدہ، روس اور یوکرین نے گزشتہ سال جولائی میں استنبول میں دستخط کیے تھے، جس کا مقصد یوکرین کی بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنا تھا جو کہ فروری میں شروع ہونے والی روس-یوکرین جنگ کے نتیجے میں روک دی گئی تھی۔