امریکی تاجروں اور صنعتکاروں نے جون میں 48 لاکھ لوگوں کو نوکریاں دیں۔ امریکی محکمہ لیبر کے مطابق 1939 کے بعد سے پہلی بار ایسا موقع آیا ہے کہ ایک ماہ میں ریکارڈ 48 لاکھ لوگوں کو نوکریاں دی گئیں۔ مئی میں بھی 25 لاکھ لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع میسر آئے تھے۔
ماہرین معاشیات کا خیال تھا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے باعث ممکن حد تک 30 لاکھ لوگوں کو نوکریاں مل سکیں گی لیکن امریکی معیشت کھلنے کے بعد روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
دوسری طرف محکمہ لیبر نے کہا ہے کہ 27 جون کو ختم ہونے والے ہفتے میں بے روزگاری الاؤنس کیلئے درخواست دینے والوں میں بھی کمی آئی ہے۔ گذشتہ ہفتے 14 لاکھ 30 ہزار افراد نے بے روزگاری الاؤنس کیلئے رجوع کیا ہے۔
امریکہ میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کے بعد کیلیفورنیا، فلوریڈا اور ٹیکساس میں معیشت کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جا رہی ہے جس کے بعد تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئی نوکریوں کے جو مواقع پیدا ہو رہے ہیں ان میں کمی آ سکتی ہے۔
امریکی فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول نے کہا ہے کہ امریکی معیشت ایک نئے اور اہم مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ امریکہ میں اب بھی بے روزگاری کی شرح 11 فیصد ہے جس کا مطلب ہے کہ ابھی بھی ڈیڑھ کروڑ امریکی بے روزگار پھر رہے ہیں۔