
امریکہ کے مرکزی بینک فیڈرل ریزرو نے کورونا وائرس سے ڈگمگاتی معیشت کو سہارا دینے کیلئے 2 ہزار 300 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کر دیا ہے۔ اس وقت دنیا میں امریکہ کورونا وائرس سے سب سے بڑا متاثرہ ملک بن گیا ہے۔ فیڈرل ریزرو نے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ مقامی حکومتوں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار اور مختلف شہروں کی مقامی انتظامیہ کو قرضے فراہم کئے جائیں گے۔ فیڈرل ریزرو ایسی کمپنیوں کو جن کے ملازمین کی تعداد 10 ہزار ہے چار سال کے رعایتی قرضے فراہم کرے گا۔ فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول نے کہا ہے کہ امریکی عوام کی صحت کے اس بحران سے نمٹنے کیلئے کمپنیوں کو سرکاری بانڈز فراہم کئے جائیں گے تاکہ وہ اپنے ملازمین کی صحت پر آنے والے اخراجات برداشت کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کے کیش کی قلت کو دور کرنے کیلئے ہنگامی امداد کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار معمول کے مطابق جاری رہ سکے۔ جیروم پاول نے کہا کہ اس وقت اولین ترجیح عوام کی صحت کے اس بحران سے نمٹنا ہے۔ اس وقت طویل العمر اور بیمار امریکی شہری کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جن کی صحت یابی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ امریکی فیڈرل ریزور کے چیئرمین جیرول پاول نے کہا کہ امریکی معیشت کی سرگرمیوں کی دوبارہ بحالی آج کے اکنامک پیکج کا مرکزی نقطہ ہے۔ امریکی حکومت اس بحران سے نمٹنے کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اور فیڈرل ریزرو اب تک کورونا وائرس سے معیشت کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کیلئے 4 ہزار ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کر چکے ہیں لیکن بحران بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ اب تک 70 لاکھ امریکی شہری بے روزگار ہو چکے ہیں جبکہ ایک کروڑ شہریوں نے امداد کیلئے حکومت کے سامنے ہاتھ پھیلا دیئے ہیں۔