
بھارتی حکومت کو لکھے گئے خط میں اقوام متحدہ نے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جبری گمشدگیوں، اجتماعی قبروں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق شفاف تحقیقات کرے۔
اس سے پہلے بھی اقوام متحدہ نے یکم جولائی کو مودی حکومت کو ایک خط تحریر کیا تھا جس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ نے مودی حکومت سے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہیومن رائٹس کمیشن کو دوبارہ کام شروع کرنے کی اجازت دی جائے۔
مقبوضہ کشمیر کی ایسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈس ایپیرڈ پرسنز نامی تنظیم نے کہا ہے کہ مودی حکومت کے دور میں اب تک 8 ہزار کشمیریوں کی جبری گمشدگیاں ہو چکی ہیں۔
اقوام متحدہ نے بھارت سے کہا ہے کہ اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کو دوبارہ بحال کیا جائے تاکہ جبری طور پر گمشدہ ہونے والے افراد سے متعلق حقائق معلوم کئے جا سکیں۔ بھارت نے ابھی تک اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کو مقبوضہ وادی کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ یہ کمیشن کشمیریوں سے ملاقات کر کے اصل حقائق جاننا چاہتا ہے لیکن مودی حکومت اجازت دینے سے مسلسل انکار کر رہی ہے۔