turky-urdu-logo

افغان شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اب جنگی جرم ہو گا، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے افغان شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کو جنگی جرم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سیکیورٹی کونسل کا اہم اجلاس آج نیویارک میں ہوا جس میں افغان شہریوں پر حملوں کو فوری روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔ سیکیورٹی کونسل نے کہا ہے کہ افغان حکومت اور سول سوسائٹی کے درجنوں افراد کو حالیہ کچھ عرصے میں ٹارگٹ بنا کر قتل کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے اجلاس میں کہا گیا کہ افغان محکمہ انصاف، انسانی حقوق کے وکلا، صحافیوں، ہیلتھ ورکرز اور انسانی امداد فراہم کرنے والے کارکنوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کو بتایا گیا کہ 2020 میں تین ہزار سے زائد افغان شہری قاتلانہ حملوں میں مارے گئے جبکہ 5785 افراد زخمی ہو گئے۔

گذشتہ سال ستمبر میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان شروع ہونے والے امن مذاکرات کے بعد تشدد کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

سیکیورٹی کونسل نے کہا کہ امن مذاکرات شروع ہونے کے بعد وحشیانہ تشدد کے واقعات بڑھ گئے۔ کونسل نے فریقین کو اعتماد کی بحالی کے لئے اقدامات کرنے پر زور دیا۔ طالبان اور افغان حکومت سے کہا گیا ہے کہ تشدد میں کمی کی جائے اور بات چیت کو بہتر انداز میں آگے بڑھایا جائے۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغان شہریوں پر حملہ کرنے والے مجرموں کو ہر حال میں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کو جنگی جرم سمجھا جائے گا۔

سیکیورٹی کونسل نے افغان امن عمل کے تمام فریقین کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین اور معاہدوں کا احترام کرنے کو کہا۔ کونسل نے عام شہریوں کی زندگی کو ہر صورت محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کرنے پر زور دیا۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ دیرپا امن کے لئے افغان عوام اور افغان حکومت کو آگے بڑھنا ہو گا اور موثر اور مستقل مزاجی سے جنگ بندی کے معاہدے کا احترام کیا جائے۔ کونسل نے تمام فریقین کو اپنے سیاسی اختلافات ختم کر کے امن کی راہ پر سفر کرنے کو کہا۔

Read Previous

سعودی وزیر حج تبدیل، شاہ سلمان نے کئی وزرا کو گھر بھیج دیا

Read Next

ترکی : متعدد گاڑیوں کے تصادم میں 3 افراد ہلاک ، 21 زخمی

Leave a Reply