turky-urdu-logo

برطانیہ میں قرض کا حجم مجموعی معیشت کی مالیت سے تجاوز کر گیا

برطانیہ میں حکومتی قرض اس کی مجموعی معیشت کی مالیت سے تجاوز کر گیا ہے۔ حکومت نے مئی میں 55 ارب پاؤنڈ سے زیادہ قرض حاصل کیا جو 1993 کے بعد کسی بھی حکومت کا ایک ماہ میں قرض لینے کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔

کنزرویٹو پارٹی کی حکومت میں حکومتی قرض ایک ہزار 950 ارب پاؤنڈ ہو گیا ہے۔ نصف صدی یعنی 50 سال میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ حکومتی قرض مجموعی معیشت کی مالیت سے تجاوز کر گیا۔

وزیر خزانہ رِشی سوناک نے کہا ہے کہ قرض کی مالیت سے اندازہ ہوتا ہےکہ کورونا وائرس کی عالمی وبا نے معیشت کو کس حد تک نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو جلد کھولنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ لوگوں کو حفاظتی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے کام پر واپس آنے کی اجازت دینی ہو گی۔ حکومت نے معیشت کو بتدریج کھولنے کا ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔ سب سے پہلے ہائی اسٹریٹس کو کھولا جائے گا جس کے بعد معیشت کے باقی شعبوں میں کام کی اجازت دی جائے گی۔ معیشت کو دوبارہ بحال کرنا اب ناگزیر ہو گیا ہے۔

مئی میں حکومت کی ٹیکس، نیشنل انشورنس اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی مد میں آمدنی انتہائی کم رہی ہے۔ اس کی بڑی لاک ڈاؤن ہے تاہم دوسری طرف حکومت کے صحت عامہ پر اخراجات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

1963 کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ قرضوں کا حجم مجموعی معیشت کی مالیت سے بڑھ گیا ہے تاہم 1946 کے مقابلے میں یہ انتہائی کم ہے جب قرض مجموعی معیشت کے 258 فیصد کے برابر ہو گیا تھا۔

رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں آمدنی اور اخراجات میں خسارہ بڑھ گیا ہے۔ اپریل میں بجٹ خسارہ 104 ارب پاؤنڈ جبکہ مئی میں 87 ارب پاؤنڈ رہا۔ قومی ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال میں 298 ارب پاؤنڈ قرض لینا پڑے گا جو جنگ عظیم دوم کے بعد کسی بھی برطانوی حکومت کا ایک سال میں سب سے بڑا قرض ہو گا۔ مالی سال کے پہلے ماہ اپریل میں حکومت نے بینکوں اور مرکزی بینک سے 48.5 ارب پاؤنڈ کا قرض حاصل کیا تھا۔

Read Previous

سپریم کورٹ: جسٹس قاضی عیسیٰ فائز کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار

Read Next

کُرد دہشت گردوں تُرک بچوں کو اغوا کر کے دہشت گرد بنا رہے ہیں، ماؤں کا احتجاج

Leave a Reply