متحدہ عرب امارات نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطین کے مغربی کنارے کے مزید علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے سخت خلاف ہے۔ یو اے ای کے وزیر خارجہ ڈاکٹر انور قرقاش نے امریکی یہودی تنظیم ملاقات کرتے ہوئے کہا ہےکہ وہ عرب ممالک کے اس مطالبے کے ساتھ کھڑا ہے کہ اسرائیل فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرے اور غزہ کے مزید علاقوں پر قابض ہونے کا ارادہ ختم کرے۔ امریکن جیویش کمیٹی کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے بات کرتے ہوئے یو اے ای کے وزیر خارجہ نے کہا کہ عرب ممالک فلسطین اور اسرائیل کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا حامی ہے اور دونوں کو ایک دوسرے سے بات کرنے کا موقع دینا چاہیئے۔ ڈاکٹر انور قرقاش کا بیان ان کے دو ہفتے پہلے ٹوئٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فلسطین کے مزید علاقوں پر قبضے کے منصوبے کو ترک کر دے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے یکطرفہ منصوبے سے مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ فلسطینیوں کا ان کی زمین پر حق تسلیم کیا جائے۔ عرب ممالک اور بین الاقوامی برادری کے تحفظات کو اہمیت دیتے ہوئے اسرائیل اپنے توسیعی پسندانہ منصوبے سے باز رہے۔
امریکہ میں یو اے ای کے سفیر یوسف العطیبہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل فلسطین کی زمین پر قبضے کے منصوبے سے یہ سوچنا چھوڑ دے کہ عرب ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات خوشگوار رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا فلسطین کی زمین پر غیر قانونی قبضے کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی علاقوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے فوج کو ان علاقوں پر قبضہ کرنے کیلئے اپنی تمام تیاریاں مکمل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔