
ترک وزیر خارجہ میلوت چاوش اولو نے بتایا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو اب سفیر کی سطح پر لانے کی کوششیں شروع ہو چکی ہیں
وزیر نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یائر لاپید کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے سرابراہاں کے دورے اور مختلف سطحوں پر سیاسی مذاکرت جاری رہیں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان ٹھوس اقدامات کے ساتھ مثبت ڈائیلوگ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
وزیر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترک حکومت دہشت گردی اور اسرائیلی شہریوں کے خلاف ممکنہ حملوں کے خلاف جنگ میں تل ابیب کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ترکیہ کبھی بھی اپنی سرزمین پر کسی دہشت گردانہ کاروائی کی اجازت نہیں دے گا۔
ترکیہ اور اسرائیلی وزراء نے اقتصادی تعلقات میں فروغ کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک ستمبر میں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کا اہتمام کریں گے۔
ترک وزیر نے توانائی کے شعبے میں بات چیت اور تعاون جاری رکھنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
میلوت چاوش نے بتایا کہ اسرائیلی وزیر سے ملاقات کے دوران فلسطین کے معاملے پر توجہ دلوائی گئی اور ترکیہ نے اس معاملے پر اسرائیلی فریق سے اپنی "توقعات اور حساسیت” کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے دو ریاستی حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن عمل کو نقصان پہنچانے والے اقدامات سے گریز کرنے پر زور دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپید نے "استنبول میں ایرانی سازش کو ناکام بنانے پر ترک انٹیلی جنس کی تعریف کی، اور کہا کہ اسرائیل اس دہشتگردانہ کاروائی کو حکمت اور صلاحیت سے ناکام بنانے پر ترک حکومت کا مشکور ہے
انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان سیکورٹی اور سفارتی تعاون کی بدولت اسرائیلی شہریوں کی جانیں محفوظ ہو سکیں ۔