
صدر ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے اب تک 19 طیاروں اور سات سویلین امدادی جہازوں کے ذریعے 40,000 ٹن انسانی امداد غزہ کی پٹی میں بھیجی ہے۔
صدر ایردوان نے استنبول میں قائم نالج ڈیسمینیشن فاؤنڈیشن کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترک ہلال احمر سے تعلق رکھنے والا ایک اور بحری جہاز، جو کہ 3,000 ٹن امداد لے کر ایک دن پہلے روانہ کیا گیا تھا، اتوار کو مصر کی العریش بندرگاہ پر پہنچنے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم رمضان کے پورے مہینے میں امداد کی رقم میں اضافہ کریں گے۔
اپنی تقریر کے بالکل آغاز میں صدر ایردوان نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ میں ہونے والی پیشرفت اب برداشت سے باہر ہو چکی ہے۔ انسانیت کا کھلے عام قتل جاری ہے جسے روکنا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے تقریباً 2 ارب کی آبادی والے عالم اسلام کی فلسطینی عوام کے ساتھ حقیقی بھائی چارے میں اپنا فرض ادا کرنے میں ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا۔
صدر ایردوان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی انتظامیہ کو زمانے کے نازیوں اور ہٹلر کے ساتھ تشبیہ بھی دی۔
بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے عارضی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنا حملہ جاری رکھا ہے جہاں فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، 7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 30,960 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور 72,524 زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ پر اسرائیلی جنگ نے علاقے کی 85 فیصد آبادی کو خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید قلت کے درمیان اندرونی نقل مکانی کی طرف دھکیل دیا ہے، جبکہ 60 فیصد انکلیو کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔