
ترک خاتون امزی دینیز زیتون کے تیل کی مدد سے مہلک بیماری کینسر کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئی۔
امزی دینیز نے صحت یابی حاصل کرنے کے بعد بوجرم کےایجین قصبے میں زیتون کا تیل تیار کرنے والی ایک فرم قائم کر لی ہے۔
2017 میں کینسر کی تشخیص ہونےکے بعد امزی نے طبی علاج کیمیو تھراپی اور ریڈیو تھراپی حاصل کرنا شروع کیا ، جسکے باعث انکی جلد جلنے لگی۔
جلد خراب ہونے کے باعث امزی نے اعلی معیار والے زیتون کا تیل استعمال کرنا شروع کر دیا۔

امزی نے بتایا کہ نوبل انعام یافتہ سائنس دان عزیز سانکر کا کہنا تھا کہ اگر کینسر کا علاج کروانے والا شخص شام کو کیمیو تھراپی کروائے اور اسکے بعد اعلی زیتون کا تیل استعمال کرئے تو اسکی مدد سے ڈی این اے اور آر این اے زیادہ تیزی سے بہتری کی طرف جا سکتے ہیں۔
ایک اور تحقیق کا ذکر کرتے ہوئے امزی کا کہنا تھا کہ زیتون کے تیل کا اثر اور شارک مچھلی کی ہڈیوں سے نکالے گئے تیل کا اثر بلکل ایک جیسا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ میں نے دو سال کے عرصے میں علاج کے دوران کبھی بھی کمزوری محسوس نہیں کی۔
امزی کا کہنا تھا کہ کینسر کے علاج کے دوران انہوں نے اپنے بالوں کو نہیں کھویا جوکہ ایک کینسر کے مریض کے لیے عام بات ہے۔
امزی کا کہنا تھا کہ انہوں نے کینسر سے صحت یاب ہونے کے بعد دوسرے مریضوں کی مدد کرنےکا فیصلہ کیا اور اپنی فرم قائم کی۔