صدر رجب طیب ایردوان نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے ٹیلی فون پر آرمینیا کے آذربائیجان پر حملے کے بعد کی صورتحال پر بات چیت کی۔
صدر ایردوان نے برطانوی وزیر اعظم سے کہا کہ عالمی برادری آرمینیا پر دباوٗ ڈالے کہ وہ آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے نیگورنو کاراباخ سے قبضہ ختم کرے اور آذربائیجان کو اس کے علاقے واپس کرے۔
ترک صدر نے بورس جانسن سے کہا کہ دونوں ممالک کے مفادات مشترکہ ہیں۔ برطانیہ مشرقی بحیرہ روم میں ترک موقف کی حمایت کرے اور معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دے۔
انہوں نے برطانوی وزیر اعظم کو بتایا کہ خطے میں ترکی واحد ملک ہے جس کی مشرقی بحیرہ روم میں سب سے بڑی سمندری حدود ہے۔ یونان ایک چھوٹی سی حدود کا مالک ہونے پر ایک بڑی حدود پر قبضہ کرنا چاہتا ہے جو ترکی کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔
ترک صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 20 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے تاہم باہمی تجارت میں مزید توسیع کے امکانات موجود ہیں۔
برطانوی وزیر اعظم نے مشرقی بحیرہ روم کے معاملے پر ترکی کی حمایت کا یقین دلایا۔