
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز سٹولن برگ نے کہا ہے کہ ترکی کے تیل و گیس کی تلاش میں مصروف بحری جہاز اروچ رئیس کی بندرگاہ واپسی سے مشرقی بحیرہ روم میں کشیدگی کم کرنے میں مدد ملے گی۔
برسلز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ اروچ رئیس کو واپس بندرگاہ بلا لیا گیا ہے۔ ترکی کے اس فیصلے سے مشرقی بحیرہ روم میں تنازعے کی شدت کم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی بحیرہ روم کے تنازعے پر 12 دسمبر کو بات چیت ہو گی۔ نیٹو کے ممبرز ممالک کے وزرائے خارجہ کا ایک اہم اجلاس 12 دسمبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ مشرقی بحیرہ روم تنازعے پر بھی بات ہو گی۔
سٹولن برگ نے کہا کہ نیٹو نے ترکی اور یونان کو تنازعہ کم کرنے کے لئے کچھ تجاویز بھیجی ہیں۔ نیٹو اپنی سطح پر دونوں اہم ممبرز ممالک کے درمیان رابطوں کو بڑھانے اور کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کر رہ اہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مشرقی بحیرہ روم کے تنازعے کو پُرامن طریقے سے حل کر لیا جائے گا اور ترکی اور یونان کی فوجیں واپس اپنی پرانی پوزیشن پر چلی جائیں گی۔