ترکی کورونا وائرس کی ویکسین مقامی طور پر تیار کرنے کے قریب پہنچ گیا ہے۔ بل کینٹ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر احسان گورسیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ترک سائنسدان چوبیس گھنٹے ویکسین کی تیاری پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی وبا کی ویکسین کی تیاری میں چار سے پانچ سال لگ جاتے ہیں لیکن امید ہے کہ آئندہ چھ ماہ میں مقامی طور پر تیار کی جانے والی ویکسین دستیاب ہو گی۔ اس وقت دنیا کی جدید لیبارٹریوں میں ویکسین کی تیاری پر کام زور و شور سے جاری ہے۔ مختلف لیبارٹریوں نے ایک دوسرے سے وائرس سے متعلق معلومات شیئر کی ہیں جس کے بعد ویکسین کی تیاری میں سہولت آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترک سائنسدان بغیر کسی وقفے کے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ ترک سائنسدان لاک ڈاوٗن اور کرفیو میں بھی گھروں میں نہیں بیٹھے اور لیبارٹری میں کام کے لیے موجود رہے۔
انہوں نے بتایا کہ بیشتر ترک سائنسدان جو کورونا ویکسین پر کام کر رہے ہیں انہیں سارس کی عالمی وبا میں بھی ویکسین کی تیاری کے کام کا تجربہ ہے اس لئے امید ہے کہ آئندہ چھ ماہ میں مقامی طور پر تیار کی گئی ویکسین دستیاب ہو گی۔
ترکی کی بعض لیبارٹریز نے ویکسین کے ٹرائلز کی ایڈوانس اسٹیجز پر پہنچ گئے ہیں۔ انسانوں پر ویکسین کے تجربات کئے گئے ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں چین کے صوبے ووہان سے شروع ہونے والی کورونا وائرس کی وبا سے اب تک دنیا بھر میں 8 لاکھ 65 ہزار افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ کیسز کی تعداد 2 کروڑ 60 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ امریکہ، لاطینی امریکہ، یورپ اور بھارت میں کورونا کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔