
ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ ان کا ملک یونان اور دیگر تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ مشرقی بحیرہ روم میں قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لئے ایک ایسے معاہدے پر تیار ہے جس سے سب کو فائدہ پہنچے۔
وہ امریکی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر رابرٹ او برائن سے فون پر بات کر رہے تھے۔ ابراہیم قالن نے کہا کہ ترکی مشرقی بحیرہ روم کو "امن کا سمندر” بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوان نے بارہا تمام فریقین سے مذاکرات کی میز پر آنے کو کہا ہے لیکن یورپ کے کچھ ممالک اپنے مذموم مقاصد کے لیے یونان کے پیچھے چھپ کر گیم کھیل رہے ہیں۔
ابراہیم قالن نے امریکی نیشنل سیکیورٹی کے ایڈوائزر کو بتایا کہ یونان یکطرفہ طور پر ایک ایسی پالیسی پر عمل کر رہا ہے جس سے مشرقی بحیرہ روم میں مسلح تصادم کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی ابھی تک اس معاملے کا سیاسی اور سفارتی حل چاہتا ہے لیکن کسی صورت اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہو گا۔
ترکی مشرقی بحیرہ روم میں نہ صرف اپنے بلکہ ترک قبرص کے مفادات کا ہر صورت تحفظ کرے گا چاہے اس کے لئے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔