
ترک وزارت مذہبی امور نے دو ماہ بعد مساجد کو نماز کیلئے کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث ترکی میں لاک ڈاؤن اور حفاطتی تدابیر کے باعث مساجد گذشتہ دو ماہ سے بند تھیں۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق مساجد میں ابھی صرف ظہر، عصر اور مغرب کی نمازیں ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ فجر اور عشاء کے لئے فی الحال مساجد بند رہیں گی۔ ترکی میں 10 مارچ سے مساجد بند ہیں جو اب تین نمازوں کیلئے کھول دی گئی ہیں۔ وزارت مذہبی امور نے نماز جمعہ کے اجتماعات کیلئے بھی اجازت دے دی ہے۔
واضح رہے کہ ترک عوام کی طرف سے حکومت پر سخت دباؤ تھا کہ مساجد کو نماز کی ادائیگی کیلئے کھولا جائے۔ ایڈرین صوبے کے مفتی امراللہ عثمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومت کے اس اقدام کو سراہا جس میں مساجد میں تین وقت کی نماز کی ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کھلنے سے عوام کے مذہبی اور روحانی اعتماد میں اضافہ ہو گا۔
حکومت نے کہا ہے کہ نماز جمعہ کے اجتماعات مساجد کے صحن اور باقی نمازیں مساجد کے اندرونی ہالز میں ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ نماز کے دوران سماجی دورے کے فاصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی صفیں بنائیں۔ عوام سے کہا گیا ہے کہ اپنے گھروں سے جائے نماز لے کر آئیں اور کوشش کریں کہ وضو بھی گھر سے کر کے آئیں۔
استنبول کی قدیم نیلی مسجد کے مؤذن نے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں پہلی بار ایسا موقع دیکھا کہ مساجد کو نمازوں کیلئے بند کر دیا گیا تاہم اب خوشی ہے کہ حکومت نے نمازوں کی ادائیگی کیلئے مساجد کو کھول دیا ہے۔
استنبول کے گورنر علی یرلی کایا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں مساجد کھلنے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے نماز جمعہ کے اجتماعات میں شرکت کریں تاکہ وائرس کو ختم کرنے کی حکومتی کوششیں کامیاب ہو سکیں۔
ترک وزارت مذہبی امور دیانت نے لوگوں سے کہا ہے کہ مساجد میں نماز کیلئے آتے ہوئے ماسک ضرور پہنیں اور حکومت کی طرف سے جاری کی گئی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کریں۔ جمعہ کے اجتماعات کی اجازت صرف ایسی مساجد کو دی گئی ہے جن مساجد میں بڑے صحن اور باہر نماز ادا کرنے کی جگہ ہے۔ ایسی مساجد جہاں بڑے صحن نہیں ہیں ان مساجد میں تین وقت نماز کی اجازت تو ہو گی لیکن نماز جمعہ کے اجتماعات نہیں ہوں گے۔ مذہبی امور کے ادارے دیانت نے تمام ملک کی مساجد کے اماموں سے کہا ہے کہ وہ اپنی اپنی مساجد سے متعلق تفصیلی رپورٹ حکومت کو بھیجیں تاکہ ان مساجد کے صحن اور باہر کی جگہ کا جائزہ لینے کے بعد ہی نماز جمعہ کے اجتماع کی اجازت دی جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ نماز جمعہ ہر صورت کھلی جگہ پر ادا کی جائے۔