
وزارت خارجہ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے عریف میں ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کرنے والے اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت کی ہے۔
بیان میں وزارت نے حالیہ دنوں میں خطے میں تازہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمم یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ کی طرف سے ہماری مقدس کتاب قرآن مجید پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، جو اسرائیلی قبضے کے تحت فلسطینی علاقوں میں واقع قصبے عریف کی ایک مسجد میں داخل ہو کر کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ اس ناقابل قبول نفرت انگیز جرم کے مرتکب افراد کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
وزارت نے مغربی کنارے کے مختلف حصوں میں آباد کار گروپوں کی طرف سے کیے گئے حملوں اور اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک فلسطینی شہری کی ہلاکت کی بھی شدید مذمت کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی مقامی آبادی، ان کی عبادت گاہوں، رہائش گاہوں اور املاک پر ہونے والے تمام حملوں کو روکنے کے ساتھ ساتھ نفرت انگیز جرائم کو روکے، جن میں اسلام سے نفرت کا محرک بھی شامل ہے۔
حالیہ مہینوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی قصبوں پر اسرائیلی حملوں کے بعد کشیدگی عروج پر ہے۔
وزارت صحت کے مطابق، اس سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 180 کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اسی عرصے کے دوران الگ الگ حملوں میں کم از کم 25 اسرائیلی بھی مارے گئے ہیں۔
بین الاقوامی قانون کے تحت مقبوضہ علاقوں میں تمام یہودی بستیوں کو غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔