صدر ایردوان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے اثرات بتدریج کم ہو رہے ہیں ایسے میں ترک معیشت ترقی کی نئی منزلیں طے کر رہی ہے۔
وہ گیزین تیب کے صنعتی زون میں 300 کارخانوں کے قیام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ترک معیشت کی ترقی میں نجی شعبے کا کردار کلیدی ہے۔ سرکاری شعبہ چاہے کتنا ہی مضبوط ہو جائے جب تک نجی شعبہ آگے نہیں بڑھے گا معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہر کارخانہ اور ہر کمپنی ترکی کے سر کا تاج ہے کیونکہ کارخانے چلیں گے تو روزگار کے نئے موقع پیدا ہوں گے اور نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ان کی حکومت معیشت کے تمام شعبوں کو یکساں اہمیت دیتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ترکی میں نئے کاروبار تیزی سے پھیل رہے ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا کہ اس اہم صنعتی زون میں 15 ارب ٹرکش لیرا کی سرمایہ کاری سے 300 فیکٹریاں قائم کی گئیں ہیں جہاں 45 ہزار افراد کو روزگار دیا گیا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں جب ان فیکٹریوں میں پیداوار شروع ہو گی تو یہاں سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی مصنوعات مختلف ممالک کو ایکسپورٹ کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک جن حالات سے گزر رہا ہے ترک عوام کے جذبے اور خدمت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ یہی وہ جذبہ ہے جو کسی بھی قوم کو فخر سے سر اٹھانے کی ہمت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2008 کا ترکی اور آج کے ترکی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ بارہ سال پہلے ترکی کو دہشت گردی اور خطے کے تنازعات نے گھیرا ہوا تھا۔
آج ترکی سیاسی، معاشی اور عسکری طور پر مضبوط ہے یہی وجہ ہے کہ کل تک جو ہمیں جنگ کی دھمکیاں دیتے تھے آج سے مذاکرات کی بھیک مانگ رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس صنعتی زون میں ٹیکسٹائل سے لے کر پیکجنگ اور فوڈ سے ادویہ سازی تک تمام صنعتیں موجود ہیں۔