اپنی پہلی ٹیسٹ ڈرائیو کے فوری بعد ہی ترکی کو الیکٹرک بس کے ایکسپورٹ آرڈرز ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ الیکٹرک بس تیار کرنے والی کمپنی کارسن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اوکان باس نے بتایا کہ ابتدائی طور پر دو بسوں کے ایکسپورٹ آردرز مل گئے ہیں۔ امریکہ اور رومانیہ نے ترکی کی الیکٹرک بسوں کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
رومانیہ نے اپنے ایک ٹیکنو پارک میں شٹل سروس کے لئے الیکٹرک بس کا آرڈر دیا ہے۔ اس سال مئی اور جون میں ایک بس امریکہ کو بھی برآمد کی جا رہی ہے۔ کمپنی نے دیگر ممالک سے بھی الیکٹرک بسوں کی فروخت کے لئے بات چیت شروع کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لئے الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ اس وقت امریکہ اور یورپ الیکٹرک گاڑیوں کی بڑے پیمانے پر تیاری کر رہے ہیں تاہم ترکی نے ابھی الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ میں قدم رکھ دیا ہے۔
ترکی میں مقامی طور پر تیار کی گئی پہلی الیکٹرک بس کا افتتاح منگل کو صدر رجب طیب ایردوان نے کیا تھا۔ انہوں نے اپنی کابینہ کے ساتھ صدارتی محل سے اپنے آفس تک الیکٹرک بس میں سفر کیا۔ یہ بس بغیر ڈرائیور کے چلتی ہے۔ بس میں جدید سینسر اور آرٹیفشل انٹلی جنس ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جو ٹریفک سگنلز کے قوانین پر پوری طرح عمل کرتی ہے۔
اس الیکٹرک بس میں کئی طرح کے سینسر لگائے گئے ہیں جو بالکل انسانی حس کی طرح کام کرتے ہیں۔ الیکٹرک بس اپنے قریب سے گزرتی ہوئی ہر زندہ اور بے جان اشیا کو جان سکتی ہے۔ بس میں ہائی ڈینستی (ایچ ڈی) میپ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے اور بس جدید سوفٹ ویئر کی مدد سے بغیر ڈرائیور کے لوگوں کو ان کی منزل تک پہنچائے گی۔