
امریکہ سے F-16 طیارے خریدنے کے حوالے سے ترکیہ سے وفد آج امریکہ روانہ ہو گا
ترک وزیر دفاع حلوصی آقار نے بتایا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کے ترکیہ کو F-16 جنگی طیارے فروخت کرنے کے وعدے کے بعد ترک وفد مذاکرات کےتیسرے دور کے لیے امریکہ جائے گا
ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ جون میں نیٹو سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات کے بعد صدر جو بائیڈن نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ ہمیں ترکیہ کو F-16 طیارےفروخت کرنا چاہیے۔ دسمبر میں بھی میں نے یہی کہا تھا اور میری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ یہ ہمارے مفاد میں نہیں ہے کہ ہم انہیں فروخت نہ کریں۔ تاہم اس کے لیے ہمیں کانگریس کی منظوری درکار ہے اور مجھے لگتا ہے کہ ہمیں منظوری مل جائے گی
مگر بعد ازاں امریکی پارلیمنٹ نے ایک قانون پاس کیا جس کے مطابق امریکی صدر اس بات کو یقینی بنائیں کہ طیاروں کی منتقلی امریکی مفاد میں ہے ۔ اور ترکیہ طیاروں کی منتقلی سے 120 دن قبل ترک حکومت اس بات کی ضمانت دے کہ یونان کی علاقائی خودمحتاری کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی ۔
اس قانون نے معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے کی کوشش کی لیکن اس کے با وجود امریکی صدر اپنے موقف پر قائم رہے
ترک حکومت نے اکتوبر 2021 میں F-16 طیاروں اور جدید کاری کی کٹس کی درخواست کی۔ 6 بلین ڈالر کے معاہدے میں 40 F-16 طیاروں کی فروخت اور 79 جنگی طیاروں کی جدید کاری کٹس شامل ہوں گی جو ترک فضائیہ کے پاس موجود ہیں۔
معاہدے کے تحت ترک حکومت نے امریکہ سے 40 ایف 16 طیارے اور 70 جنگی طیاروں کی جدید کاری کٹس شامل ہیں