
ترک وزیر دفاع ہلوسی آکار نے کاراباخ کی حالیہ جنگ میں شہید ہونے والے ایک فوجی کے والدین کے نام خط بھیجا ہے۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع نے یہ خط شہید فوجی لیفٹننٹ ولی میمیوف کے والدین کو پہنچا دیا ہے جو یاردملی کے جنوبی ضلع کے ایک دیہات قریشی میں رہتے ہیں۔
ہلوسی آکار نے خط میں لکھا "ترکی آپ کے شہید بیٹے کی شہادت پر انتہائی افسردہ ہے۔ ولی میمیوف کاراباخ کی 44 روزہ جنگ میں شدید زخمی ہو گئے تھے جو بعد ازاں اسپتال میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کی شہادت نے آذربائیجان کی آرمینیا پر فتح کی راہ ہموار کی۔ ترکی اپنے برادر اور دوست آذربائیجان کے فوجیوں کی شہادت اور ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔”
ترک وزیر دفاع نے شہید کے والدین کو ترکی کی مکمل حمایت اور انہیں ترکی کے دورے کی دعوت بھی دی۔
آذربائیجان کے شہید لیفٹننٹ ولی میمیوف نے گذشتہ سال اگست میں ترکی اور آذربائیجان کی مشترکہ فوجی مشقوں میں شرکت کی تھی۔ ہلوسی آکار نے شہید لیفٹننٹ ولی میمیوف کو مشقوں کے اختتام پر ایک میڈل بھی دیا تھا جو ان کی ہمت و جراْت اور پروفیشنل ازم کے باعث دیا گیا تھا۔
ایوارڈ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیر دفاع ہلوسی آکار نے کہا تھا کہ آذربائیجان کے فوجیوں کا صرف اور صرف ایک ہی مقصد ہونا چاہیئے اور وہ یہ کہ آرمینیا سے اپنی زمین کو واپس لینا جس پر 30 سال سے قبضہ کیا ہوا ہے۔ آپ تمام کو اپنی صلاحتیں میدان جنگ میں ثابت کرنا ہوں گی۔
ولی میمیوف نے اس موقع پر ترک وزیر دفاع سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ "ہم اپنے کمانڈر انچیف کے احاکامات کے منتظر ہیں۔ جیسے ہی ہمیں احکامات ملیں گے ہم اپنی زمین کو دشمن سے آزاد کروا کر ہی واپس لوٹیں گے۔