turky-urdu-logo

پاکستان میں ترک سفیر کی چئیرمین سینٹ سے ملاقات

پاکستانی چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم پر مبنی ہیں، اسلامو فوبیا کے خطرے سے نمٹنے کیلئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سے پاکستان میں ترکیہ کے نئے تعینات ہونے والے سفیر پروفیسر ڈاکٹر مہمت پاچاجی سے بات چیت کرتے ہوے کیا جنہوں نے پارلیمنٹ ہاوس میں ان سے ملاقات کی ۔چیئرمین سینیٹ نے بطور سفیر تقرری پر مہمت پاچاجی کو مبارکباد دی اور پاکستان سے تعلقات کے فروغ میں بہترین کردار ادا کرنے کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا ، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

چیئرمین سینیٹ نے امید کا اظہار کیا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون مزید مضبوط ہوگا پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم پر مبنی ہیں، صادق سنجرانی نے جموں و کشمیر کے تنازع پر ترکیہ کی جانب سے پاکستان کی مستقل حمایت پر اظہار تشکر کیا ،اسلامو فوبیا کے خطرے سے نمٹنے کیلئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

تمام اسلامی ممالک کو اسلاموفوبیا کے خلاف یکجا ہو کر ہر فورم پر آواز اٹھانا ہوگی۔ انہوں نے کہا پاکستان اور ترکیہ کے سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ شاندار طریقے سے منائی جائیگی۔ ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ۔ انہوں نے کہا امید ہے ترکیہ کی جانب سے پاکستان کو تقریباً 261 ٹیرف لائنز پر رعایت دینے کے حوالے سے معاملات جلد طے ہوں گے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ادارہ جاتی تعاون ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے وفود کے تبادلوں میں تیزی لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات مزید بہتر بنانے، مختلف علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ۔

چیئرمین سینیٹ نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ ترک سفیر نے کہا پاکستان خطے کا اہم ملک ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کے ساتھ دو طرفہ اور مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا۔ ترکیہ کے سفیر نے علاقائی استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو بھی سراہا ۔

مہمت پاچاجی نے پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون میں مزید وسعت کے عزم کا اظہار کیا ۔ ا نہوں نے کہا امید ہے ترکیہ کی جانب سے پاکستان کو تقریباً 261 ٹیرف لائنز پر رعایت دینے کے حوالے سے معاملات جلد طے ہوں گے،دونوں ممالک کے درمیان ادارہ جاتی تعاون ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔ پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے وفود کے تبادلوں میں تیزی لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Read Previous

دنیا  کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خواتین کوہ پیما

Read Next

حرمین شریف کی حرمت کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی، الشیخ عبدالرحمٰن السدیس

Leave a Reply