turky-urdu-logo

ترک اداکار انگین التان کو پاکستان آنے کا معاوضہ نا مل سکا

مشہور ترک اداکار انگین التان کو میاں کاشف ضمیر نے دھوکا دیا یہ بات تو آپ کے علم میں ہے لیکن کاشف ضمیر کا ترکی کا ویزا دوبار مسترد ہوا ؟ کاشف ضمیر نے ڈالر میں معاہدہ کرکے روپوں میں کس بینک کا چیک دیا ؟ اینگن التان کو دی گئی ہیرے کی انگوٹھی بھی جعلی نکلی ؟ اینگن التان نے ترکی میں پاکستانی سفارتی حکام سے رابطہ کیا تو انہیں کیا جواب ملا ؟ اور یہ بھی کہ اینگن التان کاشف ضمیر کے ویزے پر نہیں آئے تو پھر ان کو سپانسر شپ لیٹر کس نے دیا ؟ بس آپ فراڈ کی یہ داستان پڑھتے جائیں اور حیران ہوتے جائیں ۔


سب سے پہلے ہم یہ بتادیں کہ میاں کاشف ضمیر جس کا دستاویزمیں اصل نام کاشف حسین ہے ، اس کا ترکی سفارتخانے نے دوبار وزٹ ویزا ریجیکٹ کردیا ۔ خود کو بڑا بزنس مین کہنے والے کاشف ضمیر کے ڈاکیومنٹس سے ترکی سفارتخانہ مطمئن نہیں ہوپایا ۔ جس کےبعد کاشف ضمیر کی سفارش کے لیے گورنر آف پنجاب تھرٹی تھری ایٹ دی ریٹ آف جی میل ڈاٹ کام سے ترکی سفارتخانے کو ای میل کی گئی کہ کاشف ضمیر میرے عزیز ہیں ، ان کو اکاموڈیٹ کیا جائے ۔ گورنر ہاؤس کی اس ای میل کے بعد ترکی سفارتخانے نے کاشف ضمیر کو ویزا جاری کردیا۔


گورنرپنجاب چودھری سرور کا نام کاشف ضمیر کے معاملے میں باربار سامنے آرہا ہے ۔ ہم نے کاشف ضمیر پر مختلف شہروں میں مقدمات دیکھے ہیں۔ اس میں سیالکوٹ کی ایک ایف آئی آر میں سائل نے لکھا تھا کہ کاشف ضمیر گورنر پنجاب چودھری سرور کو اپنا ماموں اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اپنا چچا بتاتا ہے ۔ کاشف ضمیر جب گورنر ہاؤس کی سفارش پر ویزا لے کر استنبول پہنچا تو وہاں ڈاکٹر فرقان حمید سے گورنر پنجاب چودھری سرور کی ویڈیو کال پر بات کرائی جنہوں نے انہیں کاشف ضمیر کی انگین التان سے ملاقات کرانے کو کہا ۔ ہمارے ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب نے ڈاکٹر فرقان حمید سے اس دوران دو سے تین بار ویڈیو کال پر بات کی اور کاشف ضمیر کی سفارش کی ۔ گورنر پنجاب چودھری سرور کے بعد سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی ویڈیو کال پر کاشف ضمیر کی انگین التان سے ملاقات کرانے کے لیے ڈاکٹر فرقان حمید سے کہا ۔ گورنر پنجاب اور سابق وزیراعظم کی ویڈیو کالز کے بعد ڈاکٹر فرقان حمید نے کاشف ضمیر کو اینگن التان سے ملوا دیا۔

گورنر پنجاب چودھری سرور اور کاشف ضمیر کے تعلق کے بارے میں آگے جاکر مزید بات کریں گے ۔ ابھی یہ انکشاف بھی سن لیں کہ کاشف ضمیر نے پہلی ہی ملاقات میں ساٹھ لاکھ مالیت کی جو ہیرے کی انگوٹھی تحفے میں دی تھی، وہ بھی جعلی ہے، ہمارےذرائع کے مطابق نہ وہ انگوٹھی سونے کی ہے نہ اس میں اصل ہیرا جڑا ہےاور اس کی مالیت شاید ایک لاکھ روپے بھی نہ ہو، اینگن التان اب خود بھی سونے کی انگوٹھی جس میں ہیرا جڑا ہے اس کی جانچ کرانے کے لیے دے چکے ہیں ۔


اور اب بات کرتے ہیں دس لاکھ ڈالر مالیت کے معاہدے کی۔ طے یہی پایا تھا کہ انگین التان کو لاہور میں پانچ لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی جائے گی ۔ کاشف ضمیر نے یہاں یہ کام دکھایا کہ ڈالرز میں کیے گئے معاہدے کاچیک روپوں والے اکاؤنٹ سے دیا ۔ یہ چیک ٹوبہ ٹیک سنگھ میں الفلاح بینک کی فاروق گنج برانچ کا ہے ۔ 14 دسمبر کو لکھے گئے نو کروڑ بائیس لاکھ بیس ہزار روپے مالیت کے اس چیک کا نمبر ون ون سکس فائیو ڈبل سیون نائن تھری ہے ۔ ہمارے ذرائع کے مطابق ، چیک دیتے ہوئے کاشف ضمیر نے اینگن التان کی ٹیم کی بینک منیجر سے ٹیلی فون پر بات کرائی کہ اتنی مالیت کی رقم بینک میں جمع کرائی گئی ہے ۔ اب یہ بینک مینجر کون تھا ؟ اس کا پتہ چلانا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے لیکن جو حیران کن بات ہے کہ اینگن التان کی ٹیم نے یہ جاننے کی کوشش ہی نہیں کی کہ بیرون ملک ادائیگی کے لیے ڈالر اکاؤنٹ ہونا ضروری ہے تو پھر ایک عام اکاؤنٹ سے کیسے نوکروڑ بائیس لاکھ بیس ہزار روپے کی ادائیگی ہوپائے گی بلکہ ابھی تک اینگن التان اسی جھانسے میں رہے کہ جلد ہی اسٹیٹ بینک آف پاکستان اس چیک کو کلیئر کرکے سوئفٹ نمبر جاری کردے گا لیکن اب اینگن التان کی ٹیم کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے یہ اطلاع مل چکی ہے کہ کاشف ضمیر کے اکاؤنٹ میں اتنی رقم ہے ہی نہیں ۔

انکشاف بھری یہ کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی ، اگلا انکشاف یہ ہے کہ اینگن التان کی ٹیم کو یقین دہانی کرارہا ہے کہ رقم جمع کرادی ہے وہ جلدی ہی انہیں مل جائے گی ، اور ساتھ ہی ایک فون کال والی ویڈیو بھی اینگن التان کو بھجوائی ہے جس کے ذریعے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ خفیہ ایجنسیاں اسے فون پر دھمکا رہی ہیں کہ وہ اینگن التان سے معاہدہ ختم کردے ۔ پرائیویٹ نمبر کی ایسی کال مختلف ایپ ڈاؤن لوڈ کرکے کوئی بھی کرسکتا ہے لیکن کاشف ضمیر کی اس حرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے وطن کے ساتھ اپنے اداروں کی بدنامی سے بھی ذرا نہیں گھبراتا۔ جو خطرناک بات ہے ۔

کاشف ضمیر کی جانب سے رقم کی ادائیگی نہ ہونے پر اب اینگن التان نے جوابی اقدام اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ ہمارے ترکی میں ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اینگن التان کی ٹیم نے استنبول میں پاکستان کے قونصل جنرل بلال پاشا سے ملاقات کے لیے رابطہ کیا ہے ۔
جس میں وہ اپنے ساتھ ہونے والے فراڈ پر تحریری رپورٹ جمع کرائیں گے اور مطالبہ کریں گے کہ حکومت پاکستان کاشف ضمیر سے ہونے والے طے شدہ معاہدے کے مطابق ادائیگی یقینی بنائے تاکہ دونوں ممالک ترکی اور پاکستان کے تعلقات میں کوئی دراڑ نہ آئے ۔

اب گورنر پنجاب چودھری سرور اور کاشف ضمیر کے باہمی تعلق پر بھی بات کرلیتے ہیں ۔ دراصل گورنر پنجاب چودھری سرور اور کاشف ضمیر دونوں ارائیں برادری سے تعلق رکھتے ہیں ۔ زیادہ امکان یہی ہے کہ متحرک شخصیت کے طور پر کاشف ضمیر نے ایک ہی ذات کا ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خود کو گورنر پنجاب کے قریب کیا اور پھر ان کے عہدے اور نام کا استعمال اپنے مذموم مقاصد کے لیے کرتا رہا۔ اس لیے اب گورنر پنجاب چودھری سرور کے لیے ضروری ہوگیا ہے کہ وہ کاشف ضمیر کے لیے جیسے دوسروں کو ٹیلی فون کرتے تھے اب اپنے وطن اور اپنی ساکھ بچانے کے لیے اینگن التان کو رقم کی ادائیگی کے لیے اپنا بھرپور کردار اداکریں ۔


اب آخر میں ہم آپ کو ایک اور انکشاف کردیں کہ اینگن التان جس ویزے پر پاکستان آئے وہ کاشف ضمیر کے دعوت نامے پر جاری نہیں کیا گیا تھا بلکہ یہ ویزا اسلام آباد کے مین چکری روڈ پر واقع بلیوورلڈ سٹی کے مالک سعد نذیر کی سپانسرڈ شپ لیٹر پر جاری ہوا تھا۔ اینگن التان نے سب سے پہلے بلیو ورلڈ سٹی سے برانڈ ایمبیسڈر شپ کا معاہدہ کیا تھا تب سعد نذیر کے سپانسر شپ لیٹر پراینگن التان نے ویزا لگوایا، یہ معاہدہ اینگن التان نے ختم کردیا لیکن ویزا وہی استعمال کیا ۔ یعنی بات یہاں ختم ہوتی ہی کہ ویزے سے لے کر چیک تک کاشف ضمیر نے اینگن التان کو اب تک ایک دھیلانہیں دیا ۔

Read Previous

حکومت 18 برسوں میں 4,400 نوادرات واپس لے کر آئی، صدر ایردوان

Read Next

دنیا کو بچانے کے لئے ماحولیاتی تبدیلی پر کام کرنا ہو گا، امینہ ایردوان

Leave a Reply