ترک محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ رواں ماہ ترک کا جنوبی علاقے میں سخت گرمی پڑ رہی ہے جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔
ادنہ صوبے میں درجہ حرارت 45.1 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔ 1994 کے بعد اس علاقے میں گرمی کا یہ نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے پہلے یہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
ترکی کے دیگر جنوبی علاقے بھی اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ عثمانیہ صوبے میں درجہ حرارت 45.3 ، مرسین میں 41.5 اور ہیتے میں 42.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔
شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے لوگوں نے گھروں سے نکلنا بند کر دیا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے ترک سائنسدان لیونت کرناز نے کہا ہے کہ ہر آنے والا سال اب مزید گرم ہو گا کیونکہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ آنے والے برسوں میں لوگ ٹھنڈے موسم کو بھول جائیں کیونکہ گرمی کی شدت مسلسل بڑھتی جائے گی۔
15 جنوری کو امریکی ادارے ناسا اور نیشنل اوشئن ایںڈ ایٹموس فیئر اور ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے اپنی رپورٹس میں کہا تھا کہ 2019 تاریخ کا دوسرا گرم ترین سال تھا۔ اب آنے والے دنوں میں موسم مزید گرم رہے گا۔