صدر رجب طیب ایردوان کی معاشی ٹیم میں تبدیلی سے ترکش لیرا کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ خطے کی دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں ترک کرنسی کی قدر مستحکم ہو رہی ہے۔
نومبر سے اب تک ترکش لیرا کی قدر میں 15 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ 6 نومبر کو ایک ڈالر 8.53 ترکش لیرا کے مساوی تھا جو آج 7.4 ترکش لیرا کے برابر آ گیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئی معاشی ٹیم کے آنے سے ترک کرنسی مستحکم ہو رہی ہے اور اب ترکش لیرا پر اعتماد بڑھتا جا رہا ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں دو بار اضافے کے بعد لیرا کی قیمت میں استحکام آ رہا ہے۔ ترکش سینٹرل بینک کے گورنر ناجی اقبال نے دو ماہ میں شرح سود 4.75 فیصد بڑھا دی ہے جس کے بعد اب ترکی میں شرح سود 17 فیصد ہو چکی ہے۔
مرکزی بینک نے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لئے اوپن مارکیٹ سے ڈالر کی خریداری محدود کر دی ہے جس کے باعث ترکش لیرا پر دباوٗ میں کمی آئی ہے۔
بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکی انتظامیہ نے ترکی پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں تو ڈالر کی قیمت دوبارہ بڑھنا شروع ہو جائے گی تاہم ابھی تک حالات نارمل ہیں۔
واضح رہے کہ صدر ایردوان نے 7 نومبر کو ترکی کے سینٹرل بینک کے مرکزی گورنر کو تبدیل کر کے ناجی اقبال کو نیا گورنر مقرر کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی وزیر خزانہ بیرات البیراک کی جگہ لطفی ایلون کو نیا وزیر خزانہ بنایا تھا۔