ترک وزیر خارجہ چاوش اولو نے فتح ازمیر کی 98 ویں سالگرہ کی مناسبت سے ٹویٹر سے جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ میں، مصطفیٰ کمال اتاترک سمیت جنگ نجات کے تمام شہداء اور غازیوں کو احترام اور رحمت و مغفرت کے ساتھ یاد کرتا ہوں۔98 سال قبل آج کے دن صرف ازمیر ہی نہیں پورے اناطولیہ کو یونان کے مظالم سے نجات ملی۔
یونان کے ہرجانہ ادا کرنے کا پابند ٹھہرنے کی یاد دہانی کرواتے ہوئے چاوش اولو نے کہا ہے کہ اس وقت بھی دوسروں پر بھروسہ کرنے والوں کو ناکامی و نامرادی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
حزب اقتدار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے بھی ٹویٹر سے فتحِ ازمیر کی 98 ویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کی ہے۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ میں، جنگِ نجات کے غازی کمانڈر مصطفیٰ کمال اتاترک اور جرّی جوانوں کو نذرانہ عقیدت پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں ہمارے حق و مفادات پر نگاہیں گاڑنے والے اور جزیرہ مئیس میں تحریکی اقدامات کرنے والے ازمیر کے عزم و استقلال کو ذہن میں رکھیں۔ ترکی دوستوں کے لئے اعتبار، امن کے خواہشمندوں کے لئے ضمانت کی حیثیت رکھتا ہے ۔ ہم مذاکرات کے ذریعے حل کے خواہشمندوں کے ساتھ مذاکرات کے لئے حاضر ہیں اور محاذ پر دھونس دھاندلی کے خواہش مندوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ہیں۔ آج ہم ازمیر سے اپنے آہنی عزم و ارادے کا پیغام دے رہے ہیں۔ ہم علاقائی امن کے ضامن ایک بڑے ملک کی حیثیت سےقانون کی پاسداری کرنے والوں اور حق انصاف کے طلبگاروں کے سب سے بڑے اتحادی ہیں۔ اچھے ہمسائیگی تعلقات کے خواہشمندوں کے لئے چٹان جیسے دوست ہیں۔ لیکن جو اس کے برعکس سوچ رہے ہیں وہ یاد رکھیں کہ ان کا اٹھایا گیا ہر قدم غلط قدم ہو گا۔