حالیہ برسوں میں ترکی میں بڑھتے ہوئے خواتین پر تشدد کے واقعات نے عوام میں غم و غصہ پیدا کیا ہے۔ گھریلو تشدد کے خلاف ترک حکومت نے اقدامات میں مزید سختی کا اعلان کیا ہے۔ ترک میڈیا کے مطابق خواتین کو پولیس کی جانب سےتحفظ فراہم کیا جائے گا یہاں تک کہ اگر وہ بدلے کے خوف سے تشدد کرنے والوں کے خلاف رپورٹ درج نہیں بھی کرواتیں ۔
ترک وزیر داخلہ نے 81 صوبوں کے وزرا کو نوٹس بھجوایا جس میں صوبائی وزارتوں کو مل کر خواتین پر تشدد کرنے والے عناصر کو ختم کرنی کی ہدایات جاری کی گئیں۔
وزارت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق سیکورٹی فورسز ہر کیس کی مکمل تفتیش کرے گیں اور تشدد کے مرتکب افراد کا پچھلا کریمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔ جن افراد نے ماضی میں اس قسم کا کوئی جرم سرزد کیا ہو گا ان کو متاثرہ خاتون سے دور رکھا جائے گا اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ جن معاملات میں خاتون کی جان کو خطرہ لا حق ہو گا ان کو پولیس کی جانب سے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
کھریلو تشددکے ملزمان جنہیں رہا کیا گیا یا جو جیلوں سے فرار ہو گئے ان کے خلاف کاروائی کے لیے بھی لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ ان کیسز میں متعلقہ ایجنسیز کے تعاون سے فوری طور پر متاثرین کو تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہسپتالوں یا کلینک میں گھریلو تشدد سے متاثرہ خاتون کے آنے پر انتظامیہ فوری طور پر قریبی تشدد بحالی مرکز یا مقامی پراسیکیوٹر کے دفتر مطلع کریں گے۔