turky-urdu-logo

ترکی میں کورونا وائرس کی شدت امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں کم ہے، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں کورونا وائرس کی شدت انتہائی کم ہے جس کی بڑی وجہ یہاں ماسک کے استعمال کی لازمی پابندی اور سماجی فاصلہ رکھنے کی حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کی ترک سروس سے بات کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ ترکی میں کورونا وائرس سے متعلق میڈیا میں ابہام پیدا کیا جا رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت ترک حکومت کے اقدامات سے مطمئن ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وائرس کی دوسری لہر سے صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ موسم سرما کی وجہ سے ان ڈور تقریبات کے باعث وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ترک وزیر صحت فرحتین کوکا وائرس کی تازہ ترین صورتحال پر یومیہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہیں جبکہ دیگر ممالک میں عوام سے حقائق چھپائے جا رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے تمام ممبرز ممالک سے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کیسز سے متعلق اعداد و شمار نیک نیتی کے ساتھ شیئر کریں۔

ترکی میں حکومت کے حالیہ اقدامات سے وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں مدد ملی ہے۔ خاص طور پر ہفتے کے اختتام پر جب لوگ گھروں میں دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں ایسے میں کرفیو کے نفاذ سے صورتحال کو کنٹرول کرنے میں آسانی ہوئی ہے۔

ترک وزیر صحت اور عالمی ادارہ صحت کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں اور دونوں ادارے ایک دوسرے کے ساتھ اعداد و شمار شیئر کرتے ہیں۔

چین کی ویکسین کے ایک سوال کے جواب میں عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ ادارہ کسی ویکسین کے اچھے یا برے ہونے سے متعلق کوئی حتمی رائے نہیں دیتا۔ یہ ممبرز ممالک کا اپنا زاتی فیصلہ ہوتا ہے کہ وہ کس ملک کی ویکسین کو ترجیح دیتے ہیں۔

Read Previous

چین کے لئے برآمدی سامان لے جانے والی ترکی کی کارگو ایکسپورٹ ٹرین انقرہ پہنچ گئی

Read Next

فٹ بال کھلاڑی کیرم دیمرے کورونا وائرس میں مبتلا

Leave a Reply