turky-urdu-logo

عوام سال کے آخر تک شرح سود میں کمی کی امید نہ رکھیں، ٹرکش سینٹرل بینک

ترکی کے مرکزی بینک کے گورنر ناجی آبال نے کہا ہے اس سال شرح سود میں کمی کی امید دور دور تک نظر نہیں آ رہی ہے۔ مالیاتی پالیسی کمیٹی ملک میں مہنگائی کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے جس کے لئے ضروری ہے کہ شرح سود میں مزید اضافہ کیا جائے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینٹرل بینک کے گورنر نے کہا کہ افراط زر 15 فیصد تک پہنچ چکا ہے ایسے میں شرح سود کم کرنا ممکن نہیں ہے۔ مرکزی بینک آنے والے دنوں میں شرح سود بتدریج بڑھائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس سال کے آخر تک شرح سود میں کمی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لوگ اس سال مہنگائی میں مزید اضافے کے لئے تیار رہیں تاہم سال کے آخر میں افراط زر میں کمی کی امید ہے۔

گذشتہ سال ستمبر میں شرح سود جو 8.5 فیصد تھا اب دگنا ہو کر 17 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔

مرکزی بینک کے گورنر نے کہا کہ ایک طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی اور دوسری طرف ٹرکش لیرا کی گرتی ہوئی قیمت ایسے میں سینٹرل بینک کے پاس شرح سود بڑھانے کے اور کوئی چارہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک مہنگائی پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور اگر افراط زر وسط مدتی ہدف سے بڑھتا ہے تو شرح سود میں مزید اضافہ ناگزیر ہو جائے گا۔ شرح سود بڑھانے سے ٹرکش لیرا کی گرتی ہوئی قدر میں کچھ ٹھہراوْ آیا ہے۔ نومبر میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 8.58 ٹرکش لیرا تک پہنچ گئی تھی جو شرح سود میں دگنے اضافے کے بعد آج 7.1 ٹرکش لیرا کے برابر آ گئی ہے۔

ناجی آبال نے کہا کہ فی الحال دوسرے مرکزی بینکوں کے ساتھ کرنسی سویپ کا کام روک دیا گیا ہے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھا جا سکے۔ اس سے پہلے ترکی نے قطر، جاپان، برطانیہ اور امریکہ سے فنڈنگ دینے کو کہا تھا تاکہ کم ہوتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی بین الاقوامی مارکیٹس میں ڈالر اور یورو بونڈز کی فروخت سے اپنے زرمبادلہ کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ترک معیشت اس وقت مشکل دور سے گزر رہی ہے۔ ترک عوام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ ڈالرائزیشن سے ٹرکش کرنسی کی طرف واپس لوٹ آئیں۔

Read Previous

ترکی میں 25 فیصد نوجوان اور 35 فیصد خواتین بے روزگار ہیں

Read Next

کورولش عثمان : اداکارہ سرے کایا نے انسٹاگرام پر دل آبدیدہ تصویرشئیر کردی

Leave a Reply