ترکی میں مہنگائی کنٹرول کرنے کی تمام حکومتی کوششیں ناکام ہو گئیں۔ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں رکنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ فروری میں مہنگائی کی شرح 15.61 فیصد کی غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی۔
رواں مالی سال کے پہلے ماہ یعنی جنوری میں افراط زر کی شرح 15 فیصد تھی۔ فروری میں مہنگائی مزید 0.61 فیصد بڑھ کر 15.61 فیصد کی ریکارڈ سطح پر آ گئی ہے۔
مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے ترک مرکزی بینک کے تمام حربے اور پالیسیاں ناکامی سے دوچار ہیں۔ فروری کے لئے مہنگائی کی شرح 15.45 فیصد متوقع تھی لیکن مہنگائی نے ماہرین معاشیات کے تمام اندازے غلط ثابت کر دیئے۔
واضح رہے کہ نومبر میں بڑھتی ہوئی مسلسل مہنگائی کو کم کرنے کے لئے صدر ایردوان نے اپنے داماد وزیر خزانہ بیرات البیراک اور ترک مرکزی بینک کے گورنر کو تبدیل کیا تھا لیکن مہنگائی نے اس تبدیلی کو خاطر میں نہیں لایا اور مسلسل بڑھتے ہوئے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔