ترکی کے زرعی شعبے کی پیداوار کئی یورپی ممالک سے بڑھ گئی ہے۔ اس وقت یورپین یونین میں شامل کئی ممالک جدید پیداواری طریقے اپنائے ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود ترک زرعی شعبہ کی پیداوار مسلسل بڑھ رہی ہے۔
ترک وزیر خزانہ بیرات البیراک نے کہا ہے کہ ترکی کے زرعی شعبے کا گروتھ ریٹ کئی یورپی ممالک کو پیچھے چھوڑ گیا ہے۔ اس وقت ترکی یورپ میں زرعی شعبے کی پیداوار کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے۔
حکومت کی کوشش ہے کہ زرعی پیداوار میں ترکی کو دنیا کا بہترین ملک بنایا جائے۔
اس وقت ترکی میں زرعی شعبے کا گروتھ ریٹ 3.03 فیصد ہے۔ چیکو سلواکیہ 7.89 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے۔
ترک وزیر زراعت باقر پیکدمیرل نے کہا ہے کہ صدر ایردوان کے 18 سالہ دور حکومت میں زرعی شعبے کو جو سہولتیں فراہم کی گئیں ہیں اب ان کے ثمرات سامنے آ رہے ہیں۔
حالیہ دو برسوں میں ترک زرعی شعبے کی پیداوار 45 فیصد تھی جس نے ترک معیشت میں 275 ارب ترکش لیرا کا اضافہ کیا ہے۔
اس وقت ترکی زرعی پیداوار کے حوالے سے یورپ میں دوسرے اور دنیا میں 10 ویں نمبر پر ہے۔
ترک وزیر زراعت نے کہا کہ حالیہ 18 برسوں میں ترک کسانوں کو 310 ارب ترکش لیرا کی سپورٹ فراہم کی گئی۔ 585 چھوٹے ڈیم تعمیر کئے گئے تاکہ زرعی شعبے کو پانی کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
66 لاکھ ہیکٹر رقبے کو قابل کاشت بنایا گیا۔ اس مدت میں چار ارب 60 کروڑ پودے لگائے گئے۔
ان 18 برسوں میں بیجوں کی پیداوار میں 8 گنا جبکہ ان کی ایکسپورٹس میں 10 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ترکی کے برآمدی شعبے میں زرعی ایکسپورٹس کا شیئر 75 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔