صدر رجب طیب ایردوان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی بحیرہ روم، بحیرہ اسود اور بحیرہ ایجین میں اپنا حق کے وسائل کو حاصل کر کے رہے گا۔
ایردوان نے ضلع مش کے ملازگیرت نیشنل پارک میں فتح ملازگیرت کی 949 ویں سالانہ یاد کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران مشرقی بحیرہ روم سے متعلق اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ’’اگر ہم کہتے ہیں کریں گے تو کر کے ہی رہیں گے، جس کا ہم ہرجانہ بھی ادا کریں گے۔ قیمت ادا کرنے کو اپنے سر مول لینے والے چاہیں تو ہمارے سامنے آجائیں، وگرنہ ہمارے راستے سے ہٹ جائیں۔‘‘
صدر ایردوان نے بتایا کہ بازنطینی کا وارث بننے کے بھی مستحق نہ ہونے والےوالوں کا آج یورپیوں کو اپنے ساتھ ملاتے ہوئے غیر حق بجانب، غیر قانونی کاروائیوں کی راہ اپنانا ان کے ماضی سے سبق نہ سیکھنے کا اشارہ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کی کسی کی سر زمین، حاکمیت ، مفادات پر نظر نہیں تا ہم یہ اپنی ملکیت ہونے والی اقدار سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹے گا۔ اپنے مخاطبین کو اپنے آپ کو درست کرنے اور اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے جیسی غلطیوں سے دور رہنے کی دعوت دینے والے جناب ایردوان نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اب صبر ، عزم اور جسارت کا امتحان لیا جانے والا ایک ملک نہیں ہے ، یہ ہر کسی کو جان لینا چاہیے۔