ترکی کے وزیر صنعت مصطفیٰ ورانک نے کہا ہے کہ واکس ویگن نے ترکی میں اپنی سرمایہ کاری ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کاروباری سے زیادہ ایک سیاسی فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ترکی میں سرمایہ کاری نہ ہو اور وہ تجارتی سے زیادہ سیاسی فیصلے کر رہے ہیں۔
جرمن کار ساز کمپنی واکس ویگن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہربرت ڈیس نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث ترکی میں اپنا پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
واکس ویگن نے اکتوبر 2019 میں ترکی میں 16 کروڑ 45 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایک مقامی کمپنی قائم کی تھی۔ کمپنی کے قیام کا مقصد واکس ویگن کے ٹرکس اور ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی تیاری اور انہیں دیگر ممالک کو برآمد کرنا تھا۔ دسمبر 2020 میں واکس ویگن نے اپنا کاروبار ترکی میں بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ترک وزیر صنعت نے کہا کہ کمپنی نے حالات کو دیکھتے ہوئے یہاں سرمایہ کاری کا فیصلہ لیا تھا اور اس میں کمپنی کی اعلیٰ انتظامیہ کی منظوری شامل تھی لیکن اچانک کورونا وائرس کو بنیاد بنا کر کمپنی بند کرنا کچھ مناسب فیصلہ نہیں لگتا۔
ترک وزیر صعنت نے واکس ویگن کے سی ای او ہربرت ڈیس کے ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لکھا تھا کہ ترکی خطے کا ایک اہم ملک ہے اور یہاں کی جانے والی سرمایہ کاری ہمیشہ کامیاب رہی ہے۔ کچھ دنوں پہلے تک کمپنی ترکی میں اپنا کاروبار وسیع کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔ واکس ویگن کے سی ای او نے گذشتہ سال دو بار صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات بھی کی حالانکہ ترکی نے اس ملاقات کی درخواست بھی نہیں کی تھی۔
ترک وزیر صنعت نے کہا کہ عالمی کمپنیوں کو سیاسی فیصلے نہیں کرنے چاہیئں۔ اس طرح کمپنیاں اپنے سرمایہ کاروں کو دھوکہ دے رہی ہوتی ہیں۔ ترکی خطے کی ایک اہم معیشت ہے اور یہاں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر قسم کا تحفظ حاصل ہے۔
اس سیاسی فیصلے سے واکس ویگن کو نقصان پہنچے گا کیونکہ وہ یہاں سے اپنی سرمایہ کاری سیاسی فیصلے کے تحت سمیٹ کر لے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2022 میں ترکی مقامی طور پر الیکٹرک کار مارکیٹ میں لے آئے گا۔
ترکی میں آٹو موٹیو انڈسٹری تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ہر سال ترکی 33 ارب ڈالر کی گاڑیاں، پرزے اور دیگر سامان ایکسپورٹ کرتا ہے۔