
گو کہ پاکستان اور ترکی میں کئی بڑے نجی اور سرکاری میڈیا ہاوْسز کام کر رہے ہیں لیکن ترکی اردو نے پاک ترک تعلقات کو ایک نئی جہت دی ہے۔ یہ بات پاکستان میں ترکی کے سفیر احسان مصطفیٰ یرداکل نے ترکی اردو کی ویب سائٹ کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ترکی اردو کی ویب سائٹ کی تعارفی تقریب میں ترکی کے سفیر احسان مصطفیٰ یرداکل مہمان خصوصی تھے۔ وفاقی وزیر امور کشمیر شہریار آفریدی نے تقریب کی صدارت کی۔ سینیٹر طلحہ محمود بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ پاکستان کی تاجر برادری کی ایک بڑی تعداد بھی تقریب میں موجود تھی۔ تعیمرات، تعلیم، این جی اوز اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بھی شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک سفیر احسان مصطفیٰ یرداکل نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے میڈیا ہاوسز کام کر رہے ہیں ۔ ٹی آر ٹی ایک پیشہ وارانہ خبروں کا ادارہ ہے ۔ اس کے علاوہ اینادولو ایجنسی بہترین کام کر رہی ہے اور جو کچھ کمی رہ گئی تھی وہ ترکی اردو نے پوری کر دی ہے ۔ وہ اسلام آباد میں ترکی اردو کے زیر اہتمام پاک ترک تعلقات میں میڈیا کے کردار کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو یہ دیکھنا ہے کہ کون سے مشترکہ بیانیہ میڈیا میں لایا جائے کیونکہ دونوں ملکوں میں پروفیشنل میڈیا کی کمی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترکوں کو اردو اور پاکستانیوں کو ترکی ضرور سیکھنی چاہئے لیکن ہمارے تعلقات زبان سے کہیں زیادہ بالاتر ہے ۔ اور میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ترکوں کے جسم میں پاکستان اور پاکستانیوں کے جسم میں ترکوں کا دل دھڑکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طالب علم دونوں ملکوں کا سرمایہ ہیں ۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تاجر برادری میں رابطوں کی کمی ہے انہوں نے پاکستانی تاجروں سے کہا کہ وہ مشترکہ سرمایہ کاری کے لیے ٹھوس تجاویز اور منصوبہ بندی لے کر میرے پاس آئیں تو پھر ہم ترک سرمایہ کاروں کے ساتھ ان کی مشترکہ ملاقات کا اہتمام کریں گے ۔ انہوں نے عبدالرحمٰن پشاوری کی زندگی پر بننے والے ترک لالہ ٹی وی ڈرامہ سیریل پر کہا کہ آپ مجھے دوسرا ترک لالہ سمجھ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں ترکی کا سفیر نہیں بلکہ میں ترکی میں پاکستان کا سفیر ہوں ۔

وفاقی وزیر امور کشمیر شہریار خان آفریدی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترکی اردو کا شکریہ ادا کیا کہ ترکی اردو نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو ایک نئی جہت دی ہے ۔ شہر یار آفریدی نے دونوں ملکوں کے مشترکہ میڈیا ہاوس کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بڑے ممالک اپنے میڈیا ہاوسز کے ذریعے اپنا ایجنڈا ، اپنی ثقافت اور اپنی اقدار کو فروغ دے رہے ہیں ۔ امریکا نے جنگ عظیم دوئم کے بعد سوفٹ فیس کو سامنے لاتے ہوئے کئی ملکوں میں اپنی ثقافت کو فروغ دیا لیکن دوسری طرف ویت نام ، عراق اور افغانستان میں امریکا نے بھیانک کردار ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم خلافت عثمانیہ کو دیکھتے ہیں تو ہمیں اپنا کلچر اور تہذیب کی سمجھ آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے کلچر کی وجہ سے دوسرے ملکوں میں ثقافتی یلغار کر رہا ہے اور کشمیر میں ظلم و ستم و بربریت کی بدترین مثال قائم کر رہا ہے لیکن اپنی ثقافتی یلغار کے ذریعے دنیا سے اپنا مکروہ چہرہ چھپا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے صدر ایردوان سے ملاقات میں مشترکہ میڈیا ہاوس قائم کرنے پر بات کی تھی اب پاکستان اور ترکی کو کلچرل فرنٹ پر آ کر کھیلنا ہو گا ۔ بڑے بڑے ممالک نے اپنے کلچر کے ذریعے اپنے ایجنڈے کو دنیا کے سامنے منوایا ہے ۔ ہمارے سامنے حالیہ مثال ارطغرل غازی کی ہے جس نے دنیا میں شہرت کا ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں ایران بھی پاکستان سے بہت زیادہ ایڈوانس ہے جبکہ پاکستان اب بھی اس شعبے میں کافی پیچھے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آرٹ اینڈ کلچر کے ذریعے تبدیلی لائیں گے اور دنیا کی ثقافتی یلغار کا مقابلہ کریں گے ۔ شہر یار آفریدی نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو ہر میدان میں دھول چٹائی ہے اور اب ہم پرفارمنگ آرٹ کے ذریعے اس کی ثقافتی یلغار کا راستہ روک کر اسے اس محاذ پر بھی شکست دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا نے دیکھا کہ کس طرح بھارت کشمیر میں ظلم کر رہا ہے ۔ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور میں یہ بات بھارت کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ بھارت کو اپنے ہر ظلم کا حساب دینا ہو گا ۔

سینٹر طلحہ محمود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی سے پاکستانیوں کی محبت ان کے خون میں شامل ہے ۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان ایک سرگرم اور متحرک میڈیا ہاوس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کے بڑے ذرائع ابلاغ کا مقابلہ کرنے کے لیے ترکی اور پاکستان کو مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا پڑے گا ۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم کے شعبے میں خصوصی طور پر تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ صدر ایردوان کا پاکستان کی پارلیمنٹ سے خطاب ہمارے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ترک شہروں اور کشمیر کو مشترکہ شہر قرار دیا ۔ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت سب کے سامنے ہے لیکن ایردوان نے اس پر مضبوط آواز بلند کی ۔ انہوں نے ترکی اردو کا شکریہ ادا کیا کہ ترکی اردو دنیا بھر میں اردو بولنے والی کمیونٹی میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہے ۔

تقریب سے دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل نعیم لودھی نے کہا کہ اب ہمیں ماضی کے صرف قصے اور کہانیوں کے بجائے مستقبل کی طرف دیکھنا ہو گا۔ پاک ترک دوستی لازوال ہے لیکن اب دونوں ملکوں کو مستقبل میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا اور عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

انصاری فلمز کے ڈائریکٹر ثاقب انصاری نے کہا کہ ارطغرل ڈرامے نے دنیا میں خلافت عثمانیہ کی تاریخ، روایات اور اقدار کو اس انداز میں پیش کیا کہ دنیا ابھی تک حیران ہے۔ اپنے آباوْ اجداد کی روایات کو آگے بڑھانے اور دیگر ممالک کی ثقافتی یلغار کا مقابلہ کرنے کے لئے اب ضروری ہے کہ ترکی اور پاکستان مل کر اس شعبے میں کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پیشے کے اعتبار سے ایک ڈاکٹر ہونے کے باوجود انہوں نے محسوس کیا کہ آرٹ اینڈ کلچرل میں دونوں ملک مشترکہ فلم اور ٹی وی ڈراموں کے ذریعے اپنی ثقافت اور اقدار کو دنیا کے سامنے پیش کر سکتے ہیں۔ اسی لئے انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے سامنے "ترک لالا” ڈرامہ سیریل کی تجویز پیش کی اور وزیراعظم نے اس میں بھرپور تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے بتایا کہ جنگ کے روایتی ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں ثقافت کی ایک جنگ شروع ہو گئی ہے اور اس میں مسلم امہ کو اپنی اقدار اور روایات کے مطابق اس جنگ کا مقابلہ کرنا ہے۔

الخدمت فاونڈیشن کے مرکزی صدر عبدالشکور نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ترکی اور پاکستان کی مختلف این جی اوز مل کر غریبوں، ناداروں، یتیموں اور بیواوٗں کے لئے کام کر رہی ہیں۔ الخدمت ترکی کی نجی اور سرکاری این جی اوز کے ساتھ مل کر نہ صرف پاکستان بلکہ شام اور ترکی میں بھی امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں الخدمت نے ترکی کی خیرات این جی او کے ساتھ مل کر شام کے یتیم بچوں اور بیواوٗں کے لئے ایک ہاوْسنگ اسکیم شروع کی ہے جو مارچ میں مکمل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان این جی اوز کی سطح پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اب این جی اوز کو امدادی کاموں کے ساتھ ساتھ تعلیمی اور صحت کے شعبے میں بھی کام کرنا چاہیئے۔

تحریک جوانان پاکستان کے چیئرمین عبداللہ گل نے کہا کہ اب پاکستان اور ترکی کو کئی شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ملکوں کے سیاسی، سفارتی اور عسکری تعاون کے تعلقات انتہائی مضبوط ہیں۔ اب دونوں ملک میڈیا انڈسٹری میں ایک دوسرے کے ساتھ آگے بڑھیں تاکہ دنیا بھر میں مسلم امہ کی ایک مشترکہ آواز بلند ہو۔انہوں نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوان اس وقت مسلم امہ کے بے باک اور نڈر رہنما کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں اور دنیا بھر میں عمومی اور مسلم دنیا میں خاص طور پر صدر ایردوان کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

پاک افغان یوتھ فورم کے صدر سلمان نے پاک ترک یوتھ فورم بنانے کی تجویز دی تاکہ دونوں ملکوں کی نوجوان نسل کو ایک دوسرے کے قریب لایا جا سکے۔

پاکستان کے ایک بڑے تعمیراتی منصوبے پیراڈائز انکلیو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رفیع اللہ نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ میں دونوں ملکوں کے سرمایہ کاروں کے لئے وسیع امکانات موجود ہیں۔ کئی بڑی ترک سرمایہ کاری کمپنیاں پاکستان کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں کام کرنا چاہتی ہیں۔ پیراڈائز انکلیو نے ایک بڑی ترک کمپنی کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کا ایک منصوبہ شروع کیا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ پیراڈائز انکلیو خود بھی ترکی کے تعمیراتی شعبے اور خاص طور پر ہاوْسنگ سیکٹر میں کام کر رہی ہے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کی تاجر برادری کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لئے ترکی اردو کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ترکی اردو اس شعبے میں بہت اچھا کام کر رہا ہے۔

سکائی نیوز کے سی ای او سید مصطفیٰ حسین اس موقع پر ترک سفیر مصطفیٰ یرداکل کو تحائف پیش کئے اور کہا کہ تعمیراتی شعبے ایک ایسا سیکٹر ہے جس میں دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ دونوں ملکوں کے سرمایہ کار ایک دوسرے کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری سے اس شعبے کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔