turky-urdu-logo

ترکی اور برطانیہ کے تجارتی تعلقات کو ایک نیا موڑ دینے کی ضرورت ہے، برطانوی سفیر

ترکی میں برطانیہ کے سفیر ڈومینک چلکوٹ نے کہا ہے کہ اگر دونوں ملک گذشتہ سال کئے گئے فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر عمل کرتے ہیں تو تجارتی تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہو سکتا ہے۔

انقرہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے برطانوی سفیر نے کہا کہ ترکی اور برطانیہ زرعی مصنوعات، خدمات، ڈیجیٹل اکانومی، پبلک پروکیورمنٹ سمیت مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کر کے تجارتی تعلقات کو بڑھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی اور جرمنی کی آبادی ایک جتنی ہے لیکن برطانیہ اور جرمنی کا تجارتی حجم ترکی اور برطانیہ کے مقابلے میں 8 گنا زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہاں ہائی ٹیک کمپنیز کی تعداد بہت زیادہ ہے جبکہ ترکی نے ابھی اس سمت میں سفر شروع کیا ہے۔

ڈومینک چلکوٹ نے کہا کہ ترکی اور برطانیہ کی تجارت میں 8 گنا اضافے کی گنجائش موجود ہے لیکن اس کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا نے دنیا بھر کو ایک سبق دیا اور برطانیہ نے بھی اس سے سیکھا کہ چین پر سپلائی کے لئے انحصار بہت زیادہ بڑھ گیا تھا۔ یہی وہ غلطی تھی جو صنعتی طور پر ترقی یافتہ ممالک نے کی۔

برطانوی سفیر نے کہا کہ برطانیہ اب چین کے بجائے ترکی سے بہت کچھ خرید سکتا ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ترکی سپلائی چین کا ایک انفراسٹرکچر تیار کرے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ 2050 تک کاربن کے اخراج کو زیرو کی سطح پر لے آئے گا لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ترکی کے ساتھ تجارت کا نیا دور شروع ہو۔

Read Previous

ترکی کی بکتر بند گاڑیاں بنانے والی کمپنی کی برآمدات میں اضافہ

Read Next

سعودی عرب نے 17 مئی سے بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کا اعلان کردیا

Leave a Reply