ترکی اور ترکش ری پبلک آف ناردرن سائپرس (ترک شمالی قبرص) کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں مشرقی بحیرہ روم میں شروع ہو گئیں ہیں۔ یہ مشقیں پانچ روز تک جاری رہیں گی۔
ترک نائب صدر فوات اوکتے نے کہا ہے کہ “میڈیترینئن اسٹورم” کے نام سے شروع ہونے والی ان مشترکہ فوجی مشقوں کا مقصد دشمن کو آگاہ کرنا ہے کہ ترکی اپنے موقف پر قائم ہے۔ ترکی اور ترک شمالی قبرص انطالیہ کے خلیج میں اپنے قدرتی وسائل کے ذخائر سے کسی صورت دسبتردار نہیں ہوں گے۔
ترکی اور ترک شمالی قبرص ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مشرقی بحیرہ روم کا تنازعہ ایک بار پھر مذاکرات اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ترک نائب صدر نے مشترکہ فوجی مشقوں میں شامل فوجی اہلکاروں کی کامیابی کے لئے دعا کی اور کہا کہ ترک فوج ملک کی حفاظت کے لئے پُرعزم ہے۔
مشرقی بحیرہ روم میں حالیہ کچھ ہفتوں سے کشیدگی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یونان کسی بھی صورت میں مشرقی بحیرہ روم میں ترکی کے حقوق کو ماننے سے انکار کر رہا ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کئی بار یونان اور یورپین یونین کو تنازعہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی پیشکش کی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے ترکی کے حقوق غصب کرنے کی کوشش کی تو اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔