![](https://www.turkeyurdu.com/wp-content/uploads/2021/02/thumbs_b_c_81b06d1059f775091af780400faca203.jpg)
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی حفاظتی تدابیر اور وائرس کے پھیلاوٗ کو روکنے کے لئے گذشتہ تین ماہ سے جاری ویک اینڈ کرفیو مارچ سے بتدریج ختم کر دیا جائے گا۔
دارالحکومت انقرہ میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت تمام صوبوں میں وائرس کے کیسز کا جائزہ لینے کے بعد انہیں چار کیٹگریز میں تقسیم کرے گی۔
صدر ایردوان نے کہا کہ کورونا وائرس کے لئے جاری کیا جانے والا ایمپلائمنٹ الاوٗنس بھی مارچ کے آخر تک ختم کر دیا جائے گا۔ ویکسین مہم کے بعد اب صورتحال معمول پر آنا شروع ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب کورونا وائرس عروج پر تھا تو آئی ایم ایف نے ترک معیشت کی گروتھ کا تخمینہ منفی پانچ فیصد لگایا تھا لیکن بعد میں عالمی مالیاتی فنڈ نے گروتھ ریٹ بڑھا کر 1.2 فیصد کر دیا تھا۔
صدر ایردوان نے کابینہ کو بتایا کہ ملک گیر لاک ڈاوٗن کچھ علاقوں میں جاری رہے گا۔ حکومت صوبوں میں کورونا وائرس کیسز کے اعداد و شمار اکٹھے کر رہی ہے جس کے بعد کرفیو میں نرمی سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
ترک وزیر صحت فرحتین کوجا نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 81 صوبوں کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے جس کے بعد ہی کرفیو میں نرمی سے متعلق پالیسی ترتیب دی جائے گی۔
صدر ایردوان نے کہا کہ مارچ تک آبادی کے ایک بڑے حصے کو ویکسین لگا دی جائے گی جس کے بعد جن چار کیٹگریز میں تقسیم کیا جائے گا ان میں "لو، میڈیم، ہائی اور ویری ہائی” شامل ہیں۔ جن صوبوں میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد غیر معمولی ہو گی وہاں ویک اینڈ کرفیو ختم نہیں کیا جائے گا۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ اب تک 57 لاکھ افراد کو کورونا ویکسین لگا دی گئی ہے۔ ویکسین کی مزید خریداری کے لئے مختلف کمپنیوں سے بات چیت جاری رہے۔
وزارت صحت کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 26 لاکھ ہے جبکہ اب تک 27 ہزار 738 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔