
ترک فوج شام کے لاکھوں لوگوں کو قتل عام سے بچانے کی واحد فوج ہے۔ ترک فوج نے لاکھوں شامیوں کو بشارالاسد کی فوج کے قتل عام سے بچایا۔
یہ بات امریکہ کے سب سے بڑے روزنامہ اخبار نیویارک ٹائمز نے شائع کی۔ رپورٹ کے مطابق جب ساری دنیا دہائیوں سے خانہ جنگی کے شکار شام پر صرف بیانات تک محدود تھی ترکی واحد ملک تھا جس کی فوج میدان میں کھڑی تھی اور 50 لاکھ شامیوں کی زندگیوں کو بچایا جنہیں شام کے صدر بشارالاسد کی فوج قتل کرنا چاہتی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب ترکی نے شام میں اپنی فوجیں اتاریں تو ساری دنیا نے صدر ایردوان کی اس پالیسی کی مخالفت کی لیکن شام کے شہری ترک حکومت کے شکر گزار ہیں کہ ترک فوج نے لاکھوں شامیوں کو قتل عام سے بچایا اور انہیں ایک محفوظ مقام پر منتقل کر کے انہیں بشارالاسد کے ظلم و ستم سے محفوظ رکھا۔
دمشق کے ایک دولت مند زمیندار کا کہنا ہے کہ وہ ترکی میں اس وقت تک قیام کرنا چاہتے ہیں جب تک بشارالاسد کی حکومت شام سے ختم نہیں ہو جاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکتے کیونکہ بشارالاسد کی حمایت یافتہ فوج انہیں قتل کرنا چاہتی ہے۔ اگر ترک فوج لوگوں کو اس علاقے سے نہ نکالتی تو اب تک شامی فوج لاکھوں لوگوں کو قتل کر چکی ہوتی۔
واضح رہے کہ شام میں 2011 سے خانہ جنگی جاری ہے جس میں اب تک لاکھوں لوگ مارے جا چکے ہیں اور لاکھوں لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر ترکی میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ اس وقت ترکی میں شام کے پناہ گزینوں اور مہاجرین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت ترکی میں 35 لاکھ سے زائد شامی پناہ گزین اور مہاجرین پناہ لئے ہوئے ہیں۔