تُرک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ آئندہ ماہ کے آخر تک ترکی کورونا وائرس پر قابو پا لے گا۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے طیب اردوان نے کہا کہ رمضان کی چھٹیوں میں بھی لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبوں میں 24 سے 27 مئی تک مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 30 اپریل سے 3 مئی تک ایک بار پھر کرفیو نافذ کیا جائے گا تاکہ وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔
صدر طیب اردوان نے 27 مئی تک گھروں سے کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کیلئے 8 ارب 40 کروڑ ٹرکش لیرا جاری کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مئی اور جون کے زرعی قرضوں کی واپسی کو چھ ماہ کیلئے مؤخر بھی کر دیا۔ اب تک تُرک حکومت کورونا وائرس سے معیشت کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کیلئے 200 ارب ٹرکش لیرا کی امداد جاری کر چکی ہے۔
ترکی نے اب تک 40 ہزار سے زائد غیر ملکیوں کو واپس بھیج دیا ہے جبکہ مزید 25 ہزار افراد کو بھی جلد ہی ان کے ممالک میں واپس بھیج دیا جائے گا۔
طیب اردوان نے کابینہ کو بتایا کہ ایک ملٹری ایئر کرافٹ این 95 ماسکس اور وائرس کے حفاظتی لباس لے کر آج امریکہ روانہ ہو رہا ہے۔ تُرکی اب تک دنیا کے 55 ممالک کو وائرس کے حفاظتی طبی آلات فراہم کر چکا ہے۔
صدر طیب اردوان نے کہا کہ کورونا وائرس پر قابو ٌپانے کے بعد حکومت کی تمام توجہ 2023 کے اہداف حاصل کرنے پر مرکوز ہو جائے گی۔ صدر طیب اردوان نے 2011 میں آئندہ دس سال کیلئے تُرک معیشت کے نئے اہداف مقرر کئے تھے جس کے مطابق 2023 تک تُرک معیشت کا مجموعی حجم 2 ہزار ارب ڈالر تک لے جانے کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے۔ اس دوران فی کس آمدنی 25 ہزار ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے۔ آئندہ تین سال میں حکومت بے روزگاری کو کم کر کے 5 فیصد پر لے کر آئے گی اور برآمدی حجم 500 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔