تُرکی نے سعودی عرب کے تمام سرکاری ٹی وی چینلز اور نیوز ویب سائٹس پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ سعودی عرب کی طرف سے تُرکی کے عربی زبان کے سرکاری ٹی وی اور ویب سائٹس پر پابندی کے بعد کیا گیا ہے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے کچھ روز قبل ترکی کے عربی نیوز چینل اور ویب سائٹس پر پابندی کر دی تھی۔
سعودی عرب نے ترکی میں سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل کا مقدمہ عدالت میں سماعت کیلئے مقرر کئے جانے کے بعد ترک نیوز چینلز اور ویب سائٹس پر پابندی عائد کی تھی۔ اس کے جواب میں ترکی نے بھی سعودی عرب کے سرکاری نیوز چینل اور ویب سائٹ پر پابندی لگا دی ہے۔
ترکی کی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے سعودی عرب کے نیوز چینلز اور ویب سائٹس کو بلاک کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے سعودی عرب اور ترکی کے سرکاری حکام سے اس سلسلے میں رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں ممالک کے سرکاری حکام نے اس پر ابھی کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔
ترکی کے برطانیہ میں انڈیپنڈینٹ نیوز پیپر کو بھی سعودی عرب میں پابندی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حالانکہ برطانیہ میں انڈیپنڈنٹ نیوز پیپر ایک سعودی کمپنی کے اشتراک سے شائع کیا جا رہا ہے۔ انڈیپنڈنٹ نیوز پیپر کے ایڈیٹر نے رائٹرز کو بتایا جمال خشوگی کے معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خشوگی کو اکتوبر 2018 میں استنبول میں سعودی سفارتحانے میں قتل کرنے کے لاش کو تیزاب سے جلا دیا گیا تھا۔ امریکی انٹیلی جنس ادارے سی آئی اے اور ترک حکام کا کہنا ہے کہ اس قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان براہ راست ملوث ہیں۔