ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے اروچ رئیس کو دوبارہ سمندر میں بھیج دیا ہے۔
اروچ رئیس 22 اکتوبر تک مشرقی بحیرہ روم میں تیل و گیس کی تلاش کی سرگرمیوں میں مصروف رہے گا
ترکی کی میری ٹائم ایجنسی نے اروچ رئیس کی مشرقی بحیرہ میں 12 سے 20 اکتوبر تک موجودگی کا نوٹی فکیشن نیوٹیکس جاری کر دیا ہے۔ اس نوٹی فکیشن کا مقصد سمندر سے گزرنے والے دیگر بحری جہازوں کو یہ اطلاع دینی ہوتی ہے کہ یہاں تیل و گیس کی تلاش کا کام جاری ہے۔
اروچ رئیس کے ساتھ دو مزید بحری جہاز اتمان اور سینجز ہین کو بھی بھیجا گیا ہے۔
اروچ رئیس مشرقی بحیرہ روم میں تیل و گیس کی تلاش کے سلسلے میں جیولوجیکل، جیو فزیکل، ہائیڈرو گرافک اور اوشیانو گرافک سروے کرے گا۔
اگست میں ترک حکومت نے یونان کے ساتھ سمندری حدود کا تنازعہ شدت اختیار کرنے پر خیر سگالی کے طور پر اروچ رئیس کو مشرقی بحیرہ روم سے واپس بلا لیا تھا۔
اس دوران یونان نے مصر کے ساتھ سمندری حدود کا ایک معاہدہ کیا۔ ترکی نے اس معاہدے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اس معاہدے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
ترکی اور یونان کے درمیان سمندری حدود کا تنازعہ برقرار ہے۔ یونان اپنی چھوٹی سے سمندری حدود پر ایک وسیع اکنامک زون بنانے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ خطے میں ترکی وہ واحد ملک ہے جس کے پاس مشرقی بحیرہ روم میں سب سے بڑی سمندری حدود ہے۔
ترکی کا موقف ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں شمالی ترک قبرص سمیت دیگر تمام فریقین کو قدرتی وسائل کا حصہ دیا جائے۔