ترکی بحیرہ اسود میں توانائی کے ذرائع کی تلاش جاری رکھے گا
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ بحیرہ اسود سے اب تک 405 ارب کیوبک میٹر گیس کے ذخائر دریافت ہو چکے ہیں تاہم ترکی یہاں توانائی کے مزید ذرائع کی تلاش کا کام جاری رکھے گا۔
انقرہ کے صدارتی محل میں کابینہ کے طویل اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ بحیرہ اسود سے ملنے والے گیس کے ذخائر کسی حد تک ملک کی ہائیڈرو کاربن کی ضروریات کو پورا کریں گے۔ ڈرلنگ شپ فاتح آئندہ ماہ سے ذخائر کی تلاش کے لئے نئے کنویں کھودنے کا کام شروع کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کے لئے آنے والے دنوں میں مزید خوشخبری ملے گی کیونکہ بحیرہ اسود میں "ترکلی ون” کنویں کی کھدائی کا کام شروع ہو گیا ہے جہاں سے مزید ذخائر ملنے کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کے ذخائر سے ترکی میں امن، خوشحالی اور سیکیورٹی صورتحال مزید بہتر ہو گی کیونکہ ان ذخائر سے ترکی کو مالی طور پر بہت سے فوائد ملیں گے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی بیرونی مسائل کے حل کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اپنی تاریخی روایات اور اہم ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے ترکی دنیا بھر میں ضرورت مند افراد کی مدد کو اپنا اولین فرض سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کسی صورت عراق اور شام کو دوبارہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہیں بننے دے گا۔ دہشت گرد تنظیموں کو خطے میں یا حکومت کے خلاف کسی قسم کا اتحاد کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے بتایا کہ لیبیا کی باغی لینئن نیشنل آرمی نہ صرف ترکی بلکہ لیبیا کے لئے بھی ایک بہت بڑا خطرہ بنتی جا رہی ہے۔ ترکی کسی صورت مشرقی بحیرہ روم میں ترک شمالی قبرص کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ عالمی سطح پر طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے۔ کچھ طاقتیں کمزور ہو کر اپنی جگہ چھوڑ رہی ہیں اور نئے ابھرتے ہوئے طاقت ور ممالک ان کی جگہ لے رہے ہیں۔
ترکی اپنے مضبوط سیاسی اور مالی ڈھانچے کی بدولت خطے میں ایک نئی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔ ہر ذی شعور اور ذہین آدمی کو یہ بات سمجھ آ رہی ہے کہ مشکلات کے باوجود ترکی آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ ترکی کے لئے ایک موقع بھی ہے کہ وہ بحرانوں کا مقابلہ کرتے ہوئے خطے میں اپنی طاقت کا لوہا منوا رہا ہے۔